0

۔،۔ جاپان نے جنسی رضامندی کی عمر13سے بڑھا کر16 کر دی۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ جاپان نے جنسی رضامندی کی عمر13سے بڑھا کر16 کر دی۔ نذر حسین۔،۔

٭جاپانی قانون سازوں نے بروز جمعّہ 16 جون 2023 کو ٹوکیو ایوان بالا میں ایک ترمیم شدہ فوجداری قانون کی منظوری دے دی جس میں جاپان کی پارلیمنٹ نے جنسی رضامندی کی عمر 13سے بڑھا کر16 کر دی(جو کہ دنیا کی کم ترین عمروں میں شامل تھی)یہ نظر ثانی جنسی جرائم سے متعلق قوانین کی اصلاح کا حصّہ تھی٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/جاپان/ٹوکیو۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے (اے پی نیوز)کے مطابق جاپانی قانون سازوں نے بروز جمعّہ 16 جون 2023 کو ٹوکیو ایوان بالا میں ایک ترمیم شدہ فوجداری قانون کی منظوری دے دی جس میں جاپان کی پارلیمنٹ نے جنسی رضامندی کی عمر 13سے بڑھا کر16 کر دی(جو کہ دنیا کی کم ترین عمروں میں شامل تھی)یہ نظر ثانی جنسی جرائم سے متعلق قوانین کی اصلاح کا حصّہ تھی۔ یہ حد جو ایک صدی سے زیادہ عرصے سے برقرار تھی جبکہ یہ دنیا کی کم ترین سطح میں شامل تھی، بچوں اور خواتین کے زیادہ تحفظ کے مطالبات کے درمیان۔ایسے ملک میں جہاں قانون سازی اور عدالتی شاخوں پر طویل عرصے سے مردوں کا غلبہ رہا ہے، جنسی جرائم کا شکار ہونے والوں کو زیادہ تحفظ فراہم کرنے اور حملہ آوروں کو سخت سزا دینے والی اصلاحات آہستہ آہستہ لائی جا رہی ہیں۔ واضح رہے یہ تبدیلیاں جزوی طور پر جاپان کے شہر ناگویا کے ایک کیس سے شروع ہوئیں جس میں ایک باپ نے اپنی 19 سالہ بیٹی کی عصمت دری کی تھی جبکہ عدالت نے بری کر دیا تھا کہ اس نے پرتشدد مزاحمت نہیں کی،اس فیصلہ پر ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گیا۔ قانون کا حتمی ویثرن کہتا ہے کہ ٭غیر منصفانہ امتیاز٭ناقابل قبول ہے لیکن واضح طور پر امتیازی سلوک پر قابندی نہیں لگاتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں