۔،۔ دہشت گردی میں ملوث پینتالیس سالہ ملزم عبد السلام الاسود پولیس کے ہاتھوں ہلاک۔ نذر حسین۔،۔
٭ تیونسی نثرادپینتالیس سالہ ملزم عبد السلام الاسود نے فائرنگ کر کے سویڈن سے تعلق رکھنے والے دو شہریوں (فٹ بال شائقین) کو گولی مار کر ہلاک کر دیا جبکہ ایک کو زخمی کر کے فرار ہو گیا تھا،پولیس کو فون کر کے بتایا گیا کہ ملزم کہاں موجود ہے پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو ہلاک کر دیا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/بلجیئم/برسلز۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ رات تیونسی نثرادپینتالیس سالہ ملزم عبد السلام الاسود نے فائرنگ کر کے سویڈن سے تعلق رکھنے والے دو شہریوں (فٹ بال شائقین) کو گولی مار کر ہلاک کر دیاجبکہ ایک کو زخمی کر کے فرار ہو گیا تھا،رپورٹ کے مطابق بلجیئم کی مردوں کی فٹ بال ٹیم یورپی چمپیئن شپ کے کوالیفائی میں سویڈن کی میزبانی کر رہی تھی، حملہ کے بعد میچ کو ہاف ٹائم پر روک دیا گیا تھا جبکہ (پینتیس ہزار) سے زائد فٹ بال شائقین کو احتیاطی طور پر فٹ بال اسٹیڈیم کے اندر ہی رکھا گیا تھا کیونکہ حملہ آور کی گرفتاری ناممکن تھی، ملزم نے نارنجی فلورسینٹ جیکٹ زیب تن کی ہوئی تھی، ٹیکسی سے باہر نکلنے والے افراد پر فائرنگ کی جبکہ ان کا پیچھا کر کے انہیں گولی ماری گئی،اس نے دوبارہ گن کو لوڈ کیا، اس دوران حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، پولیس ساری رات مفرور ملزم کو تلاش کرتی رہی، پولیس ذرائع کے مطابق انہیں علی صبح ایک نامعلوم کال موصول ہوئی کہ مذکورہ دہشت گرد (سکار بیک) کے علاقہ میں ایک کیفے پر دیکھا گیا ہے پولیس نے موقع پر پہنچ کر اُسے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسے بچانے کی کوشش میں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا۔ پولیس ترجمان کے مطابق ملزم نے آن لائن ایک ویڈیو شیئر کی جس میں حملہ قبول کرتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک ایک سرخ لکیر ہے جس کے لئے وہ اپنے آپ کو قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق ملزم بلجیئم میں غیر قانونی رہائش پذیر تھا۔