۔،۔ انتہا پسند مودی کے دور میں اقلیتی خواتین کی عزتیں غیر محفوظ ہو گئی ہیں۔ نذر حسین۔،۔
٭دلت ہونے کی وجہ سے اونچی ذات کے ہندووں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، گاوں والوں نے علاقہ بدر کر دیا، مودی سرکار سے انصاف ملنے کی کوئی امید نہیں۔متاثرہ لڑکی کی والدہ کا بیان٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/بھارت/نئی دہلی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مودی کے دس سالہ اقتدار میں اقلیتی خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کے کیسز میں ہوش ربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، بھارت میں انتہا پسند مودی کے دور میں افلیتی خواتین کی عزتیں غیر محفوظ ہو گئیں، اقلیتوں بالخصوص دلت خواتین کیخلاف جنسی تشدد میں اضافہ ہوا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ لڑکی کی والدہ کا کہنا تھا کہ دلت ہونے کی وجہ سے اونچی ذات کے ہندووں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، گاوں والوں نے علاقہ بدر کر دیا، مودی سرکار سے انصاف ملنے کی کوئی امید نہیں۔واضح رہے بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اونچی ذات کے ہندو دلت خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ آکسفورڈ ہیومن رائٹس کی حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارتی نظام عدل کا کوئی معیار نہیں وہ بری طرح سے ناکام ہو چکے ہیں، جنسی زیادتی کرنے والے افراد کو سزا نہیں ملتی جس کی وجہ سے وہ اور دلیری دکھاتے ہوئے بار بارجرم کرتے ہیں، متاثرہ خاندان انصاف کے لئے در در ٹھوکریں کھاتے نظر آتے ہیں، بھارتی سپریم کورٹ دلت خواتین کو انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔ہیومن رائٹس ایکسو سٹس کے مطابق بھارتی آئین میں جنسی زیادتی کے قوانین موجود ہیں جبکہ پوری طرح نافذ نہیں، سفکڑوں دلت خواتین ہندو انتہا پسندوں کی حوس کا نشانہ بن چکی ہیں، موجی کی سرپرستی میں بھارتی عدالتی نظام دلتوں کو ان کے حقوق فراہم کرنے میں ناکام رہا۔