۔،۔ پاکستان اعتماد،احترام،پرامن بقائے باہمی اور تمام اقوام کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔سفیرثقلین سیدہ۔ نذر حسین۔،۔
٭یوم پاکستان کے حوالہ سے جرمنی کے دارالخلافہ برلن،پاکستان ہاوس میں ایک شاندار استقبالیہ کا انعقاد کیا گیا جس میں ٭ سفارتی٭کمیونٹی کے سرکردہ افراد٭پاکستان کے خیر خواہوں ٭دوست و احباب اور صحافیوں نے بھرپور شرکت کی،جرمن وفاقی دفتر خارجہ میں ایشیا پیسیفک (پاکستان) ڈویثرن کے سربراہ مسٹر٭ ٹوپیاس کراوس٭ تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ جرمن شہری و کوہ پیما ٭لوکاس ورلے٭کو سول ایوارڈ ٭تمغہ پاکستان٭سے نوازا گیا٭نہ صرف برلن جبکہ دور دراز علاقوں سے کمیونٹی افراد تشریف لائے تھے خصوصی طور پر قونصل جنرل اسلامی جمہوریہ پاکستان فرینکفرٹ٭شفاعت کلیم خٹک قونصلیٹ جنرل آف پاکستان کمرشل ونگ کی کمرشل قونصلر آمنہ نعیم ۔پاکستان جرمن پریس کلب کی طرف سے سینئر وائس پریذیڈنٹ ٭نذر حسین٭آزاد حسین اور محمد مبین خان نے بھی فرینکفرٹ سے چھ سُو کلومیٹر کا سفر کر کے خصوصی شرکت کی٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن۔ یوم پاکستان کے حوالہ سے جرمنی کے دارالخلافہ برلن،پاکستان ہاوس میں ایک شاندار استقبالیہ کا انعقاد کیا گیا جس میں ٭ سفارتی٭کمیونٹی کے سرکردہ افراد٭پاکستان کے خیر خواہوں ٭دوست و احباب اور صحافیوں نے بھرپور شرکت کی،جرمن وفاقی دفتر خارجہ میں ایشیا پیسیفک (پاکستان) ڈویثرن کے سربراہ مسٹر٭ ٹوپیاس کراوس٭ تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ جرمن شہری و کوہ پیما ٭لوکاس ورلے٭کو سول ایوارڈ ٭تمغہ پاکستان٭سے نوازا گیا٭نہ صرف برلن جبکہ دور دراز علاقوں سے کمیونٹی افراد تشریف لائے تھے خصوصی طور پر قونصل جنرل اسلامی جمہوریہ پاکستان فرینکفرٹ٭شفاعت کلیم خٹک، قونصلیٹ جنرل آف پاکستان کمرشل ونگ کی کمرشل قونصلر آمنہ نعیم ۔پاکستان جرمن پریس کلب کی طرف سے سینئر وائس پریذیڈنٹ ٭نذر حسین٭آزاد حسین اور محمد مبین خان نے بھی فرینکفرٹ سے چھ سُو کلومیٹر کا سفر کر کیخصوصی شرکت کی٭تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کا شرف شاہد عباس بخاری کو ملا، اس کے بعد پاکستان کا قومی ترانہ پیش کیا، جرمنی کا قومی ترانہ بھی پیش کیا گیا، اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سفیر عزت ماآب ثقلین سیدہ نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ٭پاکستان اعتماد اور احترام پر مبنی پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے،ہر سال ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم اپنی صلاحیتوں کے ساتھ وطن کی خدمت سرانجام دیتے رہیں گے٭پاکستان نے ہمیشہ تمام اقوام کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو اہمیت دی ہے جبکہ وہ جرمنی کو ایک قابل اعتماد دوست کے طور پر دیکھتا ہے٭ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے آباوُ اجداد کی بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا تھا، قوم نے وقت کے ساتھ بہت سے اتار چڑھاوُ دیکھے ہیں مگر ہر مشکل میں قوم کا جذبہ مثالی رہا ہے، سفیر پاکستان ثقلین سیدہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ جرمنی کو ایک قابل اعتماد دوست کے طور پر دیکھتا ہے٭انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اس تعاون کو ایک کثیر یک جہتی دوستی کے طور پر بڑھانا چاہتا ہے جن میں ہنر مند مزدوروں کی نقل و حرکت، موسمیاتی تبدیلی اور قابل تجدید توانائیوں اور تحقیق و سرویح کے شعبے شامل ہیں۔ وفاقی دفتر خارجہ میں ایشیا پیسیفک (پاکستان) ڈویثرن کے سربراہ مسٹر٭ ٹوپیاس کراوس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی اور پاکستان کے درمیان شات دہائیوں سے زائد عرصے سے باہمی احترام، تعاون اور بات چیت پر مبنی دیرینہ شراکت داری قائم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک پائیدار ترقی، بالخصوص موسمیاتی تبدیلی اور توانائی کی شراکت میں باہم طور پر پرعزم ہیں، انہوں نے دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان مزیدبہتر افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور خوشحال، پرامن مستقبل کے لئے جرمنی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ تقریب کی ایک اور خاص بات جرمن شہری و کوہ پیما (لوکاس ورلے) کو سول ایوارڈ ٭تمغہ پاکستان٭سہ نوازنا تھا، لوکاس اس وقت آسٹریا میں مقیم ہیں، اس ایوارڈ کے لئے خصوصی طور پر وہ برلن تشریف لائے ہیں، جنہوں نے پاکستانی چوٹی (براڈ پیک ۔آٹھ ہزار اکیاون 8,051 میٹر )پر ایک مہم کے دوران ایک پاکستانی پورٹر کی جان بچائی،سفیر پاکستان نے انسانیت بارے مسٹر ورلے کی بے لوث لگن کی تعریف کی اور کہا کہ یہ پاک جرمن دوستانہ تعلقات کا ایک اور مظہر ہے جسے پاکستان قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ٭ ٹوپیاس کراوس اور سفیر پاکستان ثقلین سیدہ نے نے مل کر کیک کاٹا٭ تقریب کے اختتام پر مہمانوں کی مزیدار خوشبودار اور رنگ برنگے کھانوں سے تواضع کی گئی جبکہ۔ سویٹ ڈش کے طور پر ٭حلوہ ٭گاجر حلوہ اور کیک پیش کیا گیا تھا۔ تقریب کے شرکاء دیر تک آپس میں بات چیت کرتے رہے اور کھانے سے لطف اندوز ہوتے رہے۔