-,- پیکاارڈیننس- اے آراشرف -,-

اقتدار کا نشہ بھی عجب جادوائی قوت کا حامل ہوتا ہے کہ اچھے بھلیانسان کے دل و دماغ پر قبضہ مافیاکی طرح ایسیرونما ہوتا ہے کہ اسکے دماغ پر سے ماضی میں عوام سے کئیگئے تمام وعدوں،نویدوں اور یادداشتوں کویکسربھلا کراُن سینہ کردہ گناہوںکا حساب مانگناشروع کر دیتا ہیاسکی ایک تصویر ہمارے اورتمارے محبوب وزیراعظم عزتماب جناب عمران خان نیازی کی دی جا سکتی ہے۔پنجابی کی کہاوت ہیکہ ماں نی ماں پولسیابن کیسب سے پہلیتیرا مکوٹھپاں گا۔یہ کہاوت تو تھوڑی غیر مہذب الفاظ میں بیان کی جاتی ہیلیکن میں نے اس میں ترمیم کی ہییعنی سب سے پہلے تجھے ہی جیل میں ڈالوںگا۔سالہاسال کی محنت اور جدوجہد کیبعد اُنکے مقدر نے کڑوٹ لی اوراقتدار کی۔ہما۔نیتاج جناب عمران خان کے سر پر سجا دیااب ظاہر ہے کہ معصوم عوام نیجو اپنے ہردلعزیز وزیراعظم سے اُمیدیں اور اُنکے خوابوں کی تعبیریں باندھ رکھی تھیں وہ سب ریت کی دیوار ثابت ہوئیں اورعوام کیتمام تر خواب سونامی کا شکار بن گئیاور عوام کوایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھروں کا تحفہ ملناتو درکناراُنسے دو وقت کی روٹی کمانا بھی جوئے شیرکھودنے جیسا تصور عام اآدمی کی ہونے لگا بلکہ یوں کہیں کہ اُنہیں اپنا نجات دہندہ منتحب کرنے کی سزا میں مہنگائی کیکوڑوں سے ایسی درگٹ بنائی ہیکہ وہ ضروریات زندگی کی چیزوں کو صرف دیکھ سکتا ہے مگر خریدنیکی قوت نہیں رکھتا اور تواور میڈیا نے جس نے جناب عمران خان کواقتدار پر براجمان دیکھنیکیلئیاہم کردار ادا کیاوہ بھی آزایِ صحافت کے خوابوں کی تعبیر میں خان صاحب کے سحر میں ایسیاسیر ہوئیکہ مدہوش ہوگئیاور بیدار بھی اُس وقت ہوئیجب اُن پر۔۔پیکا ارڈیننس۔۔کاکوڑا برسا۔اب پاکستان فیڈرل یونین اآف جرنلسٹ نے۔پیکا ترمیمی ارڈیننس۔، کے خلاف پٹیشن دائر کی ہیاسلام اآباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے۔پیکا ایکٹ۔کی سیکشن 20کے تحت گرفتاریاں روکتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایس او پیز پر عمل نہ ہوا توڈی جی ایف آئی اے اور سیکرٹری داخلہ ذمہ دار ہونگیاور عدالت نے معاونت کیلئے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہیاس کے علاوہ پاکستان پیلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی اس ارڈیننس کی منسوخی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سوال یہ اُٹھتا ہے کہ حکومت کو آخرعجلت میں پیکاترمیمی ارڈیننس لانے کی ایسی کیا ضرورت پیش آئی کہ اُسے پارلیمنٹ میں پیش کرنیکی بجائے صدارتی ارڈیننس کا سہارا لیناپڑا میرے خیال میں وزیراعظم نے وزیروں اور مشیروں کی جو فوج ظفرموج جمع کر رکھی ہے وہ اُنہیں غلط مشورے دیکردراصل کپتان کا دفاع کرنے کی بجائیاپنے مستقبل کی فکر میں مصروف ہیں کہ اگرحزب اختلاف کی تحریک عدم اعتمادکامیاب ہو جاتی ہے تووہ کم از کم۔پیکا ارڈنینس۔کی موجودگی میں عوامی تنقیدکے غضب سے محفوظ رہیں۔ وزیراعظم روس کا کامیاب دورہ کرکے واپس آ گئے ہیں اب اُنہیں کشور خدا دادمیں مہنگائی اور بیروزگاری کے طوفان کو روکنیکی جانب توجہ دینی چاہییاور اس قسم کے متنازعہ ارڈیننس نافذ کرنے سیاجتناب کرنا چاہیے –