۔،۔آفت،وبائی امراض اور ہنگامی حالات میں کون سا اور کتنا خوراک کا سامان سٹورہونا چاہیئے۔ نذر حسین۔،۔
۔،۔آفت،وبائی امراض اور ہنگامی حالات میں کون سا اور کتنا خوراک کا سامان سٹورہونا چاہیئے۔ نذر حسین۔،۔
٭ ڈیزاسٹر اسسٹنٹ کا وفاقی دفتر ہنگامی سپلائی کی تجویز کے مطابق قدرتی آفت، بجلی کی خرابی، وبائی بیماری،جنگی ہنگامی حالات کی صورت میں واقعی آپ کے گھر میں مندرجہ ذیل دیر پا اشیاء کا ہونا لازمی ہے، ڈبے میں بند پھلیاں، منجمند خشک بیر، پروٹین سپلیمنٹس، ٹوائلٹ پیپر، کیمپنگ ٹوائلٹ یہاں تک کہ کالی مرچ کا اسپرے بھی آپ کے پاس موجود ہونا چاہیئے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن/یوکرین/روس۔ فیڈرل آفس فار سول پروٹیکشن اینڈ ڈیزاسٹر(بی بی کے (BBK 21 اگست 2016کے مطابق ہر گھر کے لئے۔ کسی تباہی یا دہشت گرد انہ حملے،قدرتی آفت، خراب موسم، وبائی بیماری(قرنطینہ) کے دوران ہر شہری کے پاس دس دن کے لئے اشیائے خورد و نوش کا ذخیرہ ہونا چاہیئے۔ بچوں کی خوراک جیسی ضروری خصوصی ضروریات اور ذاتی ترجیحات کو مد نظر رکھتے ہوئے (2,200) کیلوریز کی روزانہ توانائی کی ضرورت ہونی چاہیئے۔ وفاقی وزیر داخلہ کی طرف سے پلان میں سٹاک(سٹور) کی مقدار کے لئے مخصوص وضاحتیں بھی شامل ہیں۔ واضح رہے سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار وفاقی حکومت نے آبادی کو دوبارہ زخیرہ کرنے کی ترغیب 21 اگست 2016کو دی تھی جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ دوائیاں، گرم کمبل، موم بتیاں، چارج شدہ بیٹریاں اور نقدی کے ذخائر رکھنے کی بھی سفارش کی تھی۔ (1989) میں مشرق اور مغرب کے درمیان تصادم کے خاتمے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جو اس طرح کا تصور عمل میں آیا ہے۔ (69) صفحات پر مشتمل اس مقالے میں کہا گیا ہے کہ ٭جرمن سرزمین پر حملہ جس کے لئے روائیتی قومی دفاع کی ضرورت ہو امکان نہیں ہے٭ بہر حال یہ ضروری ہے کہ ٭اس طرح کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب طریقہ سے تیاری کی جائے، جسے مستقبل میں اصولی طور پر رد نہیں کیا جا سکتا٭جبکہ اس تجویز پر کافی تنقید بھی ہوئی ہے۔ شہری تحفظ اور آفات سے متعلق امداد کے وفاقی دفتر کے علاوہ،وفاقی وزارت خوراک (بی ایم ای ایل)زبھی اسٹاک کے بارے میں مشورہ دیتی ہے۔ ڈبہ میں بند مچھلی۔پھل یا سبزیاں، سیب کی چٹنی، سرخ گوبھی، چاول، آٹا، چینی، نمک، بسکٹ، کرسپ بریڈ، دال، پھلیاں، خشک مصنوعات، دودھ کا متبادل سویا مشروبات، پانی، سامان کو ٹھنڈی اور خشک اور تاریک جگہ پر اسٹور کریں۔ یہ انفارمیشن اس لئے جاری کی گئی ہے کہ چند دنوں سے بڑے اسٹوروں میں تیل کی بہت کمی دیکھی جا رہی ہے بالکا ایسے ہی جیسا کہ کورونا کی وباء پھیلنے کے بعد اسٹوروں میں۔ تیل۔ ٹائلٹ پیپر۔ اور بہت سے چیزیں نایاب ہو چکی تھیں۔