۔،۔روسی پارلیمنٹ نے فوج یا جنگ کے بارے میں ٭جعلی خبروں ٭پر جیل کی خوشخبری دے دی۔ نذر حسین۔،۔

٭روس میں میڈیا پر گذشتہ ہفتے سے پابندی لگا دی گئی ہے کہ وہ یوکرین جنگ کی رپورٹنگ میں ٭حملہ، چڑھائی،اعلان جنگ٭جیسی اصطلاعات استعمال کریں جبکہ ماسکو اس جنگ کو ایک فوجی ٭ خصوصی آپریشن سے تعبیر کرتا ہے، دونوں ایوان زیریں، ریاستی ڈوما۔ایوان بالا اور فیڈریشن کونسل نے ترمیم کی منظوری دی، اسے نافذ کرنے کے لئے روسی صدر ولادیمیر پوتین نے دستخط کر دیئے ہیں ٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ /روس/یوکرین۔ روسی پارلیمنٹ نے ایک قانون منظور کیا ہے جس میں روسی افواج کے بارے میں ٭جعلی خبریں ٭ شائع کرنے یا نشر کرنے پر طویل قید اور بھای جرمانے کی خوشخبری سنائی گئی ہے۔ یوکرین جنگ کے پیش نظر روس روسی مسلح افواج کے بارے میں مبینہ غلط معلومات پھیلانے پر سخت سزائیں دینا چاہتا ہے۔ اس قانون میں جرمانے اور پندرہ سال تع قید کی سزا دی جا سکتی ہے، قانون کے الفاظ کے مطابق۔ روسی فوجیوں کے بارے میں مبینہ غلط معلومات پھیلانا، روسی مسلح افواج کو بدنام کرنا اور روس کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کرنا قانون کے مطابق قابل سزا ہے۔یوکرین کے خلاف جنگ کی رپورٹنگ میں۔ حملہ، چڑھائی،اعلان جنگ٭جیسی اصطلاعات استعمال کریں جبکہ ماسکو اس جنگ کو ایک فوجی ٭ خصوصی آپریشن سے تعبیر کرتا ہے۔روس میں عنقریب بقیہ آزاد میڈیا کی رپورٹنگ پر سخت پابندی لگ جائے گی جبکہ روسی حکام نے پچھلے کچھ دنوں میں کئی اہم نشریاتی اداروں کو پہلے ہی بلاک کر دیا تھا۔اس طرح کی کئی فیک نیوز اور تصاویر دکھائی جا رہی ہیں جن کا یوکرین کی جنگ سے کوئی تعلق واسطہ ہے ہی نہیں۔

چند جعلی نشریات۔یہ تصویر مئی (2021) میں غزہ پٹی میں ہونے والے فضائی حملے کی تھی (روس کی نہیں)

اس فوٹو میں (2020) میں قومی تعطیل سے قبل فلائی اوور کی مشق کے دوران ماسکو پر روسی طیارے دکھائے گئے ہیں (اس کا حالیہ حملے سے کوئی تعلق نہیں)

اس ویڈفو اور فوٹو میں یوکرین کی پولیس کو اوڈیسا میں ہنگامہ آرائی کا سامان گراتے ہوئے دکھایا گیا ہے(یہ (2014) سے ہے نہ کہ اب۔

اس تصویر میں یوکرینوں کو عبادت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، لیکن یہ تصویر کم از کم (2019) سے آن لائن گردش کر رہی ہے۔