۔،۔ پی ٹی آئی کی طرف سے عید ملن کا اہتمام،بڑی سکرین پر سابقہ وزیر اعظم کا خطاب۔ نذر حسین۔،۔

٭پی ٹی آئی جرمنی کی طرف سے بینکوں کے شہر،روشنیوں کی جولا مکھی فرینکفرٹ کے مشہور و معروف مقام(اولڈ اُوپرا) کے سامنے عید ملن پارٹی کا اہتمام کیا جبکہ چار میٹر کی سکرین نصب کر کے نہ صرف پی ٹی آئی کی انتظامیہ بلکہ پوری جرمنی سے آئے ہوئے پی ٹی آئی کی جیالوں جن میں خواتین کی کثیر تعداد بھی شامل تھی نے اجتماعی طور عمران خان سابقہ وزیر اعظم کا نعروں کی گونج میں خطاب سنا٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/بنی گالہ/اسلام آباد۔ پی ٹی آئی جرمنی نے ایک بار پھر بینکوں کے شہر،روشنیوں کی جولا مکھی فرینکفرٹ کے مشہور و معروف مقام(اولڈ اُوپرا) پر میدان سجایا جس میں کثیر تعداد میں خواتین نے بھی بھرپور حصّہ لیا۔ فرینکفرٹ کے تجارتی مرکز(اولڈ اوپرا) پرعید ملن پارٹی کے نام سے جشن منایا گیا جبکہ چار میٹر کی سکرین نصب کر کے پی ٹی آئی کے چاہنے والوں نے اپنے پیارے محبوب کا خطاب سنا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا جس کی سعادت بابر چشتی کو حاصل ہوئی، فاروق بٹ نے نقابت کی، محمد سلیم بھٹی۔ فاروق بٹ، جاوید،روحیل منیر، پراچہ نے خطاب کیا سب کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نا منظور، جلد سے جلد الیکشن ہونے چاہئیں جبکہ صدر پی ٹی آئی جرمنی قاضی حبیب الرحمن کا کہنا تھا کہ یہ حکومت غیر قانونی ہے ہمیں منظور نہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عمران خان کی قیادت میں رہ کر جنگ لڑنی ہے وہ بھی آخری دم تک اور تو اور خواتین نے بھی ایسے ہی عزم اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی سازش کو ہم ناکام بنا کر رہیں گے جبکہ پاکستانی قوم تو غلامی قبول کرنے کے لئے بالکل تیار ہی نہیں ہمیں آزادی چاہیئے، دوسرا آپشن جلد سے جلد الیکشن(انتخابات) کروائے جائیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے کارکنان پوری طرح(لوڈڈ۔ شدید غم و غصے میں تھے) اسی عالم میں ہر طرح کے نعرے فرینکفرٹ کی فضاوں میں گونجتے رہے،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں سے خطاب کے درمیان فرمایا کہ جو لوگ مجھے یورپ اور انگلینڈ کے اندر سن رہے ہیں سب سے پہلے آپ سب کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں کہ جس بھرپور طریقہ سے آپ نے یہ جو ملک میں سازش ہوئی ہے اس کے مخلف جو آپ نے احتجاج کئے ہیں اپنے ملک کی طرف سے خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں، آپ کو تو علم ہو گا باہر کے ملک میں امریکا ایک فیصلہ ہوا کیونکہ ان کو عادت ہے کہ پاکستان میں ان کے فیصلے چلیں میں بذات خود کبھی بھی امریکا کے خلاف نہ تھا نہ ہوں کیونکہ ایک ملک کے خلاف بڑا کمزور اور کم نظر کم ذہن ہی کسی ملک کے خلاف ہو سکتا ہے ہر قوم میں اچھے برے ہوتے ہیں ہر قوم کی اچھی اور بری پالیسی ہوتی ہے جبکہ کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کی ایڈ منسٹریشن کے ساتھ اچھے تعلقات تھے لیکن بدقسمتی سے ان کو عادت پڑی ہوئی ہے پاکستان کی امریکن کی بات کر رہا ہوں کہ انہوں نے جو بھی بات پاکستان سے منوانی ہو حکم ہوتا تھا اور یہاں سیلوٹ(انہوں نے خطاب کے درمیان سیلوٹ مار کر بتایا) مارا جاتا تھا اور پھر ان کی ہر خواہش پوری کی جاتی تھی،اگر ان کے حکم ماننے میں ہمارے پاکستانی قربان ہوتے ہیں میرا یہاں پر ان کے ساتھ پرابلم ہے میں وار اینڈ ٹیرر (جنگ اور دہشت گردی) کے خلاف ایک آواز بولتا رہا جبکہ پندرہ سال اس کی مخالفت کرتا رہا ہمارے ایک سربراہ نے امریکن دھمکی کے اوپر جنگ میں پاکستان کو شامل کر دیا۔میں پاکستانی بھی تھا اور اورسیز پاکستانی بھی، سمندر پار پاکستانیوں کے اندر دو بڑی خصوصیات ہیں (ایک)آپ نے جمہوریت کو دیکھا ہے،ادارں کو چلتے دیکھا ہے،آپ سمجھتے ہیں کہ جو پاکستان میں ہوا ہے اس سے زیادہ ظلم کسی قوم سے نہیں ہو سکتا پہلے سازش کے ساتھ گورنمنٹ گراوُ، میڈیا پر پیسہ خرچ کیا،ہماری حکومت کوگرانے کے لئے پیسا چلایا گیا۔ میں نے اوورسیز پاکستانیوں سے ایک امید لگائی ہوئی ہے کہ مراسلہ ٹھیک تھا یا نہیں آپ کو اپنے سیاستدانوں سے پوچھنا چاہیئے کہ کیا آپ یہ آواز اُٹھائیں۔بیس تاریخ کو پبلک کال دوں گا پوری قوم میرے ساتھ نکلے گی۔غلامی نامنظور میں نعرہ چل پڑا۔ مدینہ میں جو ہوا انہوں نے ہمارے اوپر کیس کر دیئے میں چاہتا ہوں یہ لوگ جہاں بھی جائیں ان کے اوپر نعرے لگنے چاہییں ہم دوستی چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے-آخر میں چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ آپ سمندر پار پاکستانیوں نے (نا منظور اکاونٹ) میں سب نے شراکت کرنی ہے رقم بھیجنی ہے تا کہ ہم پورے پاکستان میں ایک مہم چلا سکیں جس کے لئے اوورسیز پاکستانیوں کی مدد چاہیئے،آپ کی تھوڑی سی شراکت ہمیں پاکستان میں بڑا فائدہ پہنچاتی ہے۔ان شا اللہ وقت یہ ثابت کرے گا کہ اس کے بعد یہ قوم آزاد ہو جائے گی۔چوروں،ڈاکووں اور غداروں سے جو نئے پاکستان کا میں خواب دیکھتا تھا ہم اس خواب کی طرف نکل جائیں گے (پاکستان زندہ باد) عید ملن پارٹی کے انتظامات پی ٹی آئی کے صدر قاضی حبیب الرحمان، شوکت پراچہ،جویریہ کنول، مزمل شریف، چوہدری تو قیر بٹر صابری، عون بسرا، نوید احمد، فاروق بٹ اور سجاد کاہلو نے مل کر کئے۔ خطاب کے بعد سموسے، جلیباں،چائے، اور کیک سے کمیونٹی کی خدمت کی گئی جبکہ بچوں میں آم کے جوس تقسیم کئے گئے، روح افزا کا بھی بڑی بے دردی سے استعمال ہوا جبکہ قہوہ اور پانی بھی کثیر تعداد میں تقسیم کیا گیا۔