۔،۔ چاروں صوبوں کے چورنیب کے پر نہیں کاٹ سکتے:وسیم قریشی۔،۔
۔،۔ چاروں صوبوں کے چورنیب کے پر نہیں کاٹ سکتے:وسیم قریشی۔،۔
٭مہذب معاشرے وہ ہیں جہاں قانون کاراج اور احتساب کارواج ہے٭
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی سینئر وائس چیئرمین مخدوم وسیم قریشی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ چاروں صوبوں کے چور نیب کے پرنہیں کاٹ سکتے۔نیب کے اختیارات پرشب خون مارنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ قومی چوروں کااحتساب کسی قیمت پرنہیں رک سکتا۔نیب قوانین اوراختیارات کے ساتھ چھیڑچھاڑ مسترد کرتے ہیں،اتحادی حکومت کے پاس چیئرمین نیب تبدیل کرنے کامینڈیٹ نہیں ہے۔اپنے ایک بیان میں مخدوم وسیم قریشی ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ مختلف سیاسی پارٹیوں میں متحرک بدعنوان اوربدزبان سیاستدان قابل گرفت ہیں۔ چوروں کاگروہ قوم کوگمراہ جبکہ دھونس اوردباؤسے نیب حکام کوانڈرپریشرنہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں کے چورایک ساتھ نیب کیخلاف شورمچارہے ہیں مگروہ اس طرح اپنی چمڑی اوردمڑی نہیں بچاسکتے۔مہذب معاشرے وہ ہیں جہاں قانون کاراج اور احتساب کارواج ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کوسات دہائیوں میں دشمن ملک سے زیادہ غداروں اورچوروں نے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا،انہیں کسی قیمت پرمعاف نہیں کیاجاسکتا۔جولوگ اپنے دوراقتدارمیں ڈھٹائی سے بدعنوانی کرتے رہے اب وہ بدزبانی پراترآئے ہیں،نیب ان کی زبان درازی اوربلیم گیم سے مرعوب نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ چوروں کا گروہ ریاست اورآئینی وانتظامی اداروں کو بلیک میل کرکے اپنے گناہ نہیں چھپاسکتا۔قومی چوروں نے اپنے بیوی بچوں کوبھی اپنی چوریوں میں ملوث کرلیا۔انہوں نے کہا کہ چوروں کی طرف سے نیب کے آئینی نظام کوناکام کرنے کیلئے سیاسی انتقام کانام دیاجاتا ہے۔ اسلام نے احتساب کاتصور دیا اوراس کے اصول وضع کئے۔