-,-پانی وچ مدھانی- اے آراشرف -,-
-,-پانی وچ مدھانی- اے آراشرف -,-
پھر وہی چور، ڈاکو،نااہل،بددیانت بداعمال اور غدار جیسے توہین آمیز القاب سے اپنے مخالفین کو یاد کرنے اور پکارنے کا سلسلہ بڑے زور وشور سے جاری و ساری ہے بلکہ یہ کہنا بھی کچھ غلط نہ ہو گا کہ جب سےپاکستان تحریک انصاف کے چیرمین جناب عمران خان کرسی اقتدار سے علیحدہ ہوئے ہیں یا اُن سے کرسی چھین لی گئی ہے اردو لغت میں۔امپورٹڈ جیسے بے پنااہ الفاظ کا اضافہ ہوا ہے یعنی ہم پانی میں۔مدھانی۔چلائے جا رہے ہیں۔ایک کہاوت ہے کہ کوئی دیہاتی کسی عالم دین سے یہ مسئلہ دریافت کرنے آیا کہ کنویں میں کُتا گر گیا ہے اُسے کیسے پاک کیا جائی عالم دین نے جواب دیا کنویں سے سو ڈول پانی نکال کر پھینک دیں اس دیہاتی نے بتایا سو دول پانی نکال کر پھینک دیا ہے عالم دین پوچھا اور کُتا تو دیہاتی نے جواب دیا وہ ابھی کنویں میں ہی ہے۔ہمارے قومی زُعما کی حالت بھی اُس دیہاتی جیسی ہے۔مگر اس بات پ غور کرنے کو تیار نہیں کہ جب تک اس میں دودھ اور دہی شامل نہیں ہو گی مکھن نہیں نکلے گا مملکت پاکستان کا سب سے اہم اور سپریم ادارہ پارلیمنٹ ہے جہاں قانون سازی کی جاتی ہے جب تک حزب اقتدار اور حزب اختلاف اسمبلی میں بیٹھ کر مُثبت اور جامع قانون سازی کیلئے بحث کر کے حل نہیں نکالیں گے کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو گا بہتری اسی میں ہے کہ فضول کی ضد چھوڑ کر فریقین ایک دوسرے کو نیچہ دکھانے کی بجائے عوام کی مشکلات کا آزالہ کریں۔مہنگائی کا جن بوتل سے نکل کر کھٹک ڈانس کر رہا ہے وہ اتنا مُنہ زور اور بے قابو ہو چکا ہے کہ کسی صورت بوتل میں بند ہونے کو تیار نہیں اور پھر بے روزگاری سے تنگ عوام خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں ہمارے سیاستدانوں کو ایک دوسرے پرالزامات کی بوچھار کرنے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں۔ ہم پاکستانی بھی کیا عظیم قوم ہیں کہ کشور خدا داد پاکستان کو معرض وجود میں آئے پچھتر سال ہو چکے ہیں مگر ہم ہیں کہ پنجابی کی کہاوت۔۔پانی وچ مدھانی مارن نال مکھن نہیں نکلدا۔۔یہ جانتے ہوئے بھی مسلسل اس کوشش میں مصروف ہیں کہ ہم ایک نہ ایک دن ضرور پانی سے مکھن نکال کر اقوام عالم کو حیران کر دینگے کہ اگر ہم ایٹمی قوت بن سکتے ہیں تو پانی سے مکھن بھی نکالنے میں کامیاب ہو جائینگے مگرپھر پنجابی کا۔۔اکھان آڑے آتا ہے کہ۔۔ اک بندہ ہو پاگل تو سمجھائے ویہڑا،مگر ویہڑا ہی پاگل ہو تو سمجھائے کیہڑا۔۔ ریاست خداداد پاکستان میں بھی حالات کچھ ایسی ہی صورت اختیار کرتے جا رہے ہیں کہ مقتدرا ادارے بھی اسے کنٹرول کرنے میں عاجز نظر آتے ہیں ریاست میں لاقانونیٹ بدامنی کادن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔قبضہ مافیا۔اور قانون شکن گروہ اسقدر مُنہ زور اور طاقتور ہو چکے ہیں کہ وہ قانون کی خلاف ورزی کرنے میں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں کرتے کیونکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی اُنکی پشت پناہی کررہے ہوتے ہیں۔ اقوام عالم میں اسلام کے نام پر قائم ہونے والی واحد مملکت پاکستان ہے لیکن اُسی ریاست میں ایک بیگناہ اور معصوم شہری کو نعرہ حیدری لگانے کے جرم میں موت کے گھاٹ اُتار دیا جاتا ہے افسوسناک امر یہ ہے کہ جن پاک وپاکیزہ ہستیوں کی بدولت اسلام پروان چڑھا اُنکا ہی نعرہ لگانے پر تھیم پارک میں شہید کردیا جائے تو یہ وطن عزیز کیلئے لحمہ فکریہ ہے حضرت علیؑ کا نام اسلام کے تمام مکتب فکر میں انتہائی مُتبرک سمجھا جاتا ہے وہ نہ صرف مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ بلکہ رسولؑ اسلام کے داماد اور اہل بیت کے اہم رکن ہیں اُن پر درود وسلام واجب قرار دیا گیا ہے۔ پاک افواج جب دشمن پر یلغار کرتیں ہیں تو وہ بھی نعرہ حیدری لگاتی ہیں اور پھر پاکستان میں سب ے بڑا بہادری کا اعزاز۔۔نشان حیدر۔۔ہے جواُسے شہادت کے بعد نصیب ہوتا ہے اسطرح تھیم پارک کی انتظامیہ اور اُس کے کارندے نہ صرف توہین صحابہ کے مرتکب ہوئے ہیں بلکہ اُنہوں نے۔۔نشان حیدر۔۔ایوارڈ کی بھی توہین کی ہے اس قسم کے حادثات کا اگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سختی سے نوٹس نہ لیا تو یہ چنگاڑی نہ بجھنے والی آگ میں تبدیل ہو سکتی ہے کل سترہ جولائی ہے پانی میں مدھانی کا زبردست معرکہ شروع ہو گا پاکستان تحریک انصاف اورپاکستان مسلم لیگ نون اپنے اپنے دوڑی ڈنڈیلیکر۔پانی میں مدھانی۔ڈال کر مکھن نکالنے کوشش کریں گیان میں سے جوپانی سے مکھن نکالنے میں کامیاب ہو گیا وہی کرسی اقتدار پر بیٹھنے کا حقیقی حقدار ہو گا ہماری دعا ہے کہ سترہ جولائی کے ضمنی انتحابات صاف شفاف اور پرامن ہوں اور جو پارٹی جیتے یا ہاڑے نتائج کو فراختدلی سے قبول کرئے،