۔،۔ پرویز اختر قضائے الہی سے وفات پا چکےہیں, نماز جنازہ بروز اتوار(۲ بجے) ادا کی جائے گی۔ نذر حسین۔،۔
۔،۔ پرویز اختر قضائے الہی سے وفات پا چکےہیں نماز جنازہ بروز اتوار(۲ بجے) ادا کی جائے گی ۔ نذر حسین۔،۔
٭سعدیہ انٹرپرائز کے اونر پرویز اختر جو کسی تعارف کے محتاج نہیں قضائے الہی سے وفات پا چکے ہیں،سلیم پرویز بٹ صدر پاکستان جرمن پریس کلب،سینئر وائس پریذیڈنٹ اور کلب کے تمام عودیداران اس مشکل گھڑی میں پرویز اختر کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، کمیونٹی کے لئے یہ انتہائی افسوسناک خبر ہے ان کا کمیونٹی میں ایک مقام تھا ٭٭ضروری اطلاع۔ پرویز اختر کی نماز جنازہ بروز اتوار مورخہ 4 ستمبر 2022 بمقام پاک محمدی مسجد ٹھیک (۲ بجے)بجے ادا کی جائے گی٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/آفن باخ۔ راشد محمود غوری جو کہ سعدیہ انٹرپرائز کے اونر پرویز اختر کے قریبی دوست تھے انہوں نے شان پاکستان جرمنی سے بات کرتے ہوئے افسوسناک خبر سنائی ان کی باتوں سے پتہ چل رہا تھا کہ ان کو پرویز اختر کی موت پر ایک دھچکا لگا ہے وہ الفاظ بیان کرنے سے قاصر تھے، ان کا کہنا تھا کہ جنازہ کا علم ہوتے ہی تمام دوست و احباب کو اطلاع دے دی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دُعا ہے کہ اللہ کریم ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائیں۔،سلیم پرویز بٹ صدر پاکستان جرمن پریس کلب،سینئر وائس پریذیڈنٹ اور کلب کے تمام عودیداران، راشد محمود غوری، رفیق بٹ محمد رفیق، جاوید اقبال بھٹی اللہ کریم کی بارگاہ میں دُعا گو ہیں کہ٭اے اللہ اپنی رحیمی و کریمی کے صدقہ مرحوم پرویز اختر کو معاف فرما دے،پرویز اختر کو عذاب قبر سے بچا، ان کی قبر کو کشادگی عطا فرمانا، دیدار مصطفی عطا فرمانا اور جنت الفردوس میں اعلی و بہتر گھر عطاء فرمانا(آمین ثم آمین)تمام دوست و احباب سے درخواست ہے کہ تین بار سورۃ اخلاص پڑھ کر مرحوم کی روح کو بخش دیں۔٭اس دنیا میں جو بھی آتا ہے اُسے موت کا مزا چکھنا ہے اور قبر کی اندھیری کوٹھڑی میں بسیرا کرنا ہے امیر ہو یا غریب، بادشاہ ہو یا فقیر اُس نے موت کو گلے لگانا ہو تا ہے٭ہماری دُعا ہے کہ مرحوم کو اللہ تعالی کی رضاء اور جنت کی خوشخبری حاصل ہو اور ملائکہ لحد میں ہی اللہ کریم کی طرف سے ان کے لئے تعمتوں کی بشارت لے کر اُتریں جو ان کا عطاء کی جائیں۔
٭ضروری اطلاع۔ پرویز اختر کی نماز جنازہ بروز اتوار مورخہ 4 ستمبر 2022 بمقام پاک محمدی مسجد ٹھیک (۲ بجے) بجے ادا کی جائے گی٭
حضرت بابا فرید گنج شکر ؒنے موت کے متعلق بیان فرمایا کہ روح دلہن ہے جبکہ اس کا دولہا موت ہے۔اس لئے وقت آنے پر موت کا دولہا اس روح کو بیاہ کر لے جائے گا،عزیز و اقارب سب اس دلہن کو روتے ہوئے اپنے ہاتھوں سے الوداع کرتے ہیں۔کسی کے گلے ملے؟گویا سب ہی اب بیگانے ہو چکے۔
٭جِند ووُہٹی مَرن وَر، لِے جَاسِی پَر نائے ٭آپَن، ہَتھیں جُول کے، کَیں گَل لَگے دَھائے ٭