۔،۔ترکی اور شام میں تباہ کن زلزلہ پر پوری دنیا افسردہ اموات کی تعداد 4372سے زیادہ۔ نذر حسین۔،۔
۔،۔ترکی اور شام میں تباہ کن زلزلہ پر پوری دنیا افسردہ اموات کی تعداد 4372 سے زیادہ۔ نذر حسین۔،۔
٭ترکی اور شام میں تباہ کن زلزلے کے نتیجہ میں ہلاکتوں کی تعداد 4372 سے بھی تجاوز کر چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے(تین سو تیس) مربع کلو میٹر سے زیادہ وسیع علاقہ میں زلزلے سے ہزاروں عمارتیں گتے کے گروندے کی طرح اچانک منہدم ہو گئے٭*تازہ رپورٹ کے مطابق ابھی تک ترکی اور شام میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد (چار ہزار تین سو بہتر) ہو چکی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد رکنے کا نام نہیں لے رہی، ابھی تک (ایک سو بیس) آفٹر شاک بھی آ چکے ہیں۔ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے*
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ترکی/شام/حلب/حماہ/دیار بکیر/ادلب۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی اور شام میں تباہ کن زلزلے کے نتیجہ میں ہلاکتوں کی تعداد 4372 سے بھی تجاوز کر چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے(تین سو تیس) مربع کلو میٹر سے زیادہ وسیع علاقہ میں زلزلے سے ہزاروں عمارتیں گتے کے گروندے کی طرح اچانک منہدم ہو گئے۔ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی میں قدرتی آفات کے ماہر ڈاکٹر اسٹیون گوڈبی کا کہنا ہے کہ اس طرح کے شدید نقصانات عام طور پر ہلاکتوں کی بڑی تعداد کا باعث بنتے ہیں، شدید سردی کی وجہ سے صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے جس سے امدادی کارکنوں کو ملبے تلے پھنسے ہوئے زندہ بچ جانے والوں کو محفوظ طریقے سے نکالنے میں دشواریاں پیش آ سکتی ہیں جبکہ خانہ جنگی سے متاثرہ علاقوں میں اور بھی دشواریاں پیش آئین گیں۔ شام کے شمال مغربی علاقہ میں زلزلے نے حزب اختلاف کے زیر قبضہ صوبہ ادلب میں مشکلات میں اضافہ دیکھا گیا ہیجبکہ یہ صوبہ گذشتہ کئی سالوں سے بشار الاسد کی فوجوں کے محاسرے میں قید ہے جہاں پر روسی اور اسد حکومت کی جانب سے مسلسل ہوائی حملے کئے جاتے ہیں واضح رہے یہ علاقہ طبی سامان تک ہر چیز کے لئے پڑوسی ملک ترکی سے امداد پر انحصار کرتا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق ترکی اس وقت خطرناک قسم کی مغربی ہواوں کی زد میں ہے، سردی کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے امدادی ٹیموں کے لئے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں، زمین بوس ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹانا کا کام سست روی کا شکار ہے جبکہ امدادی ٹیموں کا بھی کہنا ہے کہ موسم کی صورتحال بہتر ہوتے ہی امدادی سرگرمیاں تیز کر دی جائیں گی۔