۔،۔ روس اور یوکرین نے مزید 307 قیدیوں کا تبادلہ کیاجبکہ جمعّہ کے دن 390 کا تباولہ ہو چکا تھا۔ نذر حسین۔،۔ 0

۔،۔ روس اور یوکرین نے مزید 307 قیدیوں کا تبادلہ کیاجبکہ جمعّہ کے دن 390 کا تباولہ ہو چکا تھا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ روس اور یوکرین نے مزید 307 قیدیوں کا تبادلہ کیاجبکہ جمعّہ کے دن 390 کا تباولہ ہو چکا تھا۔ نذر حسین۔،۔

٭روس اور یوکرین کے درمیان اب تک کے سب سے بڑے قیدیوں کے تبادلے کا دوسر حصّہ مکمل ہو گیا جبکہ روس اور یوکرین نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا تھا کہ پہلے مرحلہ میں ایک ہزار قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا، جنگی قیدیوں کا اب تک کا سب سے بڑا تبادلہ جاری ہے٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/روس/یوکرین۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان اب تک کے سب سے بڑے قیدیوں کے تبادلے کا دوسر حصّہ مکمل ہو گیا جبکہ روس اور یوکرین نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا تھا کہ پہلے مرحلہ میں ایک ہزار قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا، جنگی قیدیوں کا اب تک کا سب سے بڑا تبادلہ جاری ہے، روسی وزارت دفاع کے مطابق ٭روسی طرف سے شروع کردہ بڑے پیمانے پر تبادلہ جاری رہے گا، یوکرین کے صدر ولادی میئر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اس اتوار کو مزید ریلیز کی توقع ہے۔ زیلنسکی کے مطابق رہا کئے گئے فوجی یوکرین کی مسلح افواج، سرحدی دستوں اور نیشنل گارڈ کے ارکان تھے جبکہ یوکرین کے چیف آف اسٹاف اینڈری یرماک کا کہنا تھا کہ ان سب نے ہمارے ملک کو سنبھالا دیا، قید کی صعوبت جھیلی لیکن اپنے ملک کی خاطر اپنے آپ کو ٹوٹنے نہیں دیا، وطن واپس آنے والوں میں ڈرون قائلٹ بھی شامل ہیں۔ تصاویر اور ویڈیوز میں رہائی پانے والے قیدیوں کے چہروں پر خوشیاں منڈلاتی نظر آ روہی تھی، ان میں سے بہت قیدی کمزور اور لاغر ہو چکے تھے واضح رہے سب کے سَر منڈوائے ہوئے تھے۔جانی پہچانی آوازوں کو سن کر لوگ خوشی اور راحت کے آنسوں کو روک نہ سکے اور بلک بلک کر رو پڑے۔دوسری طرف ماسکو میں وزارت دفاع کے بیان کے مطابق تمام رہا کئے گئے روسی فوجی ابھی بھی بیلا روس میں ہیں، جہاں انہیں نفسیاتی اور طبی امداد دی جا رہی ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام روسی فوجیوں کو علاج اور بحالی کے لئے روسی فیڈریشن لایا جائے گا۔واضح رہے تین سال پہلے جنگ کے آغاز کے بعد سے، بار بار قیدیوں کے تبادلے ہو رہے تھے، اس بڑے تبادلے پر اتفاق گذشتہ ہفتہ استنبول میں ہونے والی بات چیت کے دوران ہوا تھا، روس اور یوکرین کے پہلے براہ راست مذاکرات کا واحد ٹھوس نتیجہ رہا جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خاص طور پر آگے بڑھایا تھا۔ تبادلہ کے برعکس روس اور یوکرین کی جنگ بلا روک ٹوک جاری ہے دونوں طرف سے فضائی حملے جاری ہیں، روسی وزارت دفاع کے مطابق فوجی اہداف پر گولہ باری کی گئی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق میمورنڈم پر کام اپنے آخری مراحل میں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں