۔،۔ سادات ہاوُس سید صفدر شاہ میں عظیم الشان تحفظ ناموس قرآن و شہدائے کربلا کانفرنس کا نورانی انعقاد۔ نذر حسین۔،۔
٭سید صفدر شاہ کی دعاوں کا نتیجہ ٭سادات ہاوُس٭میں زیر صدارت عالمی مبلغ اسلام حضرت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی کے مبارک قدم اور شہدائے کربلا کانفرنس کی نورانی محفل ان کے خوابوں کی تعبیر تھی جو 26 جولائی 2023 کو پوری ہو گئی ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/روڈگاوُ۔ 26 جولائی 2023 بروز اتوار سید صفدر شاہ کی دعاوں کا نتیجہ ٭سادات ہاوُس٭میں زیر صدارت عالمی مبلغ اسلام حضرت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی کے مبارک قدم اور شہدائے کربلا کانفرنس کی نورانی محفل ان کے خوابوں کی تعبیر تھی جو مکمل ہو گئی۔۔ سادات ہاوُس سید صفدر شاہ میں عظیم الشان تحفظ ناموس قرآن و شہدائے کربلا کانفرنس کا نورانی انعقاد کیا جبکہ ابھی بلڈنگ زیر تعمیر ہے اس کے باوجود سید منور حسین شاہ کی آمد پر نورانی محفل کا اہتمام کیا گیا جس میں خصوصی طور پر المدینہ مسجد سٹٹگارٹ کے عہدہداران نے چوہدری محمد نواز سینئر وائس پریذیڈنٹ کی قیادت میں شرکت کی جبکہ جرمنی کے دور دراز شہروں سے بھی دوست و احباب تشریف لائے تھے۔محفل کی نقابت حضرت مولانا عبد اللطیف چشتی الازہری نے فرمائی تلاوت قرآن پاک کا شرف اسپین سے تشریف لانے والے حضرت مولانا محمد خاور سعید کو ملا، زبیر ترمزی نے نعت پیش کی۔حضور میری تو ساری بہار آپ سے ہے۔ میں بے قرار تھا میرا قرار آپ سے ہے۔ دوسری نعت قسمت نوں جگاندے نیں۔ جیڑے میرے آقا دا میلاد منادے نیں۔ سید افضال نے پیاری آواز میں منقبت حسین پیش کی۔ خالق حُسین دا اے خُدائی حُسین دی۔کربل نوں جاندیاں تے زمانے نے ویکھیا۔ نانا نبی تے بابا علی ماں اے فاطمہ۔نعت۔ نبی کے پاک نواسے سلام ہو تم پر۔ تیری وجہ سے بچا لَا اِلَہَ اِلَّا اللہُ۔ اسپین سے عافظ۔سٹٹگارٹ سے احسن تارڑ نے کچھ ان الفاظ سے منقبت ادا کی۔ اِس بہانے رَل مِل بینڑا چنگا لگدا اے۔ مسجد نبوی دے وچ جا کے نکرے ہو کے بے جانڑاں۔روزے پاک نوں تکدیاں رہنڑاں چنگا لگدا اے۔رانا۔ میرے خیال کو نسبت ہوئی مدینے سے۔ مہک گلاب کی آنے لگی پسینے سے۔ عبد الحادی۔ حال دل کس کو سنائیں آپ کے ہوتے ہوئے۔کیوں کسی کے در پے جائیں آپ کے ہوتے ہوئے۔ محمد صدیق مصطفائی۔ شبیر شہادت دا عنوان بڑا سوہنڑاں۔کربل دے شہیداں دا سلطان بڑا سوہنڑا۔ خطاب عبد اللطیف چشتی کا کہنا تھا۔ جن کے دادا ابو طالب ہیں۔جن کی دادی فاطمہ بنت اسد ہیں۔والد امام اویا ہیں،ماں فاطمہ الزہرا ہیں، خالائیں زینب،ام کلثوم اور رقیہ ہیں۔جن کے ماموں قاسم،عبد اللہ اور ابراہیم ہیں، جن کی اتنی عظیم شخصیات ہوں اس جیسا کوئی کیسے ہو سکتا ہے۔ اس لئے حُسین جیسا کوئی نہیں رب نے ایک ہی حسین پیدا کیا جس کو وہ مقام دیا کہ کسی اور کو وہ مقام ملا ہی نہیں۔عالمی مبلغ اسلام مخدوم اہل سنت حضرت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی کو خطاب کی دعوت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ پاک نے آپ کی آمد کو قبول فرما لیا حاضری اور شرکت کا موقع ملا۔ ان کا فرمانا تھا کہ حضور نے اہل بیت کو چادر میں لے (حسنین کریمین کو چادر میں لے لیا،سیدہ آئیں ان کو بھی چادر میں لے لیا،مولا علی آئے حضور نے ان کو بھی چادر میں لے لیا۔پانچوں کو اندر لے کر حضورﷺ نے چادر کے کونے نیچے دبا دیئے)کر کہا۔اللہ کی بارگاہ میں دُعا کی یا اللہ یہ میری اہل بیت ہے، اے مولا میں ان سے محبت کرتا ہوں، یا اللہ تو بھی ان سے محبت فرما اورجو ان سے محبت کرے تو اس کو بھی محبوب رکھ۔ تقریب کے اختتام پر لنگر حسینی سے تواضع کی گئی۔