۔،۔30 جولائی بروز اتوار المدینہ مسجد سٹٹگارٹ میں شہدائے کربلا کی شجاعت اور صبر پر ایک پرسوز تقریب منعقد کی گئی۔ جاوید اقبال بھٹی۔،۔
٭نواسہ رسولﷺ،راقب دوشﷺ امام عالی مقام سیدنا حسینؑ اور ان کے اہل بیت کی کربلا کے مقام پر کربناک دردناک شہادتوں پر تقریب کا انعقاد۔واقعہ کربلا تاریخ کا درد ناک واقع ہے،یہ اقتدار کی جنگ نہیں جبکہ اقدار کی جنگ تھی،دو نظریات کا ٹکراوُ تھا،حق و باطل کا معرکہ تھا،یزید ظلم کاپیکر ہے۔حسین ابن علی امن کی علامت ہے،یزید جبر کا پتلا ہے حسین صبر کا پیکر ہے،پیکر صبر نے کربلا کے میدان میں بھی کہا ہو گا۔اگر اللہ مجھے ہزار زندگیاں عطاء کرتا،ہزار اکبر دیتا،ہزار اصغر دیتا تو میں سب اللہ کے دین پر قربان کر دیتا میرے خون کا قطرہ قطرہ اللہ کے دین کی گواہی قیامت تک دیتا رہے گا ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سٹٹگارٹ/باد کنسٹڈٹ۔30 جولائی بروز اتوار المدینہ مسجد سٹٹگارٹ میں شہدائے کربلا کی شجاعت اور صبر پر ایک پرسوز تقریب جس کی صدارت مفتی اعظم ہند صاجزادہ محمد منان رضا خان منانی نے کی، نقابت کے فرائض خطیب مسجد ھذا علامہ حافظ شوکت علی مدنی نے سر انجام دیئے اور خصوصی خطاب کے لئے سرمایہ اہل سنت عالمی مبلغ اسلام حضرت مولانا صاجزادہ پیر سید محمد شعیب شاہ کیرانوالہ سیداں گجرات تشریف لائے تھے،جرمنی بھر سے بڑی کثیرتعداد میں نعت خواں تشریف لائے تھے جنہوں نے معرکہ کربلا کے شہداء اور منقبت حُسین پر اپنی اپنی عقیدت کے پھول نچھاور کئے جن میں۔ انصر محمود۔ اعظم چیمہ۔ محمد نواز۔ بلال مرزا۔ محمد احمد شاہ۔سیف اللہ غفور اور رانا محمد آصف کے نام قابل ذکر ہیں۔ رانا حسین خصوصی طور پر کارلسروئے سے محفل میں شرکت کے لئے تشریف لائے جبکہ سید حامد شاہ کی قیادت میں قافلہ کی صورت میں فرینکفرٹ سے عاشقان رسولﷺ اور حسینیوں نے شرکت کی۔سرمایہ اہل سنت عالمی مبلغ اسلام حضرت مولانا صاجزادہ پیر سید محمد شعیب شاہ نے معرکہ کربلا کو بڑے پر سوز انداز میں بیان کر کے حاضرین کو اشکبار کر دیا، آپ نے امام عالی مقام کا آپ کے مسلمانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا اُس دور میں صرف ایک یزید تھا مگر اب تو ہمارے سامنے کئی ایک یزید دندناتے پھر رہے ہیں ایسے لگتا ہے کہ شاید ہم لوگوں نے بھی کوفے والوں کا کردار اپنا لیا ہے۔ امام عالی مقام کا صرف ایک ہی پیغام ہے کہ حق کے ساتھ کھڑے ہو جاوُ کسی بھی یزید کے ہاتھ پر بیت نہ کرو جبکہ بریلی شریف (بھارت) سے تشریف لائے مجدد دین و ملت حضرت الشاہ احمد رضا خان بریلوی کے نواسے عبد المنان رضا نے بھی معرکہ کربلاء کے شہداء کی شہادتوں پر اپنے انداز میں عقیدت کے پھول پیش کئے اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء محفل کو لنگر حسینی پیش کیا گیا۔
طاقت ہوندیاں زور نہ لایا۔بیٹھیاں مل رضائی
پانڑی باج پیاسے ٹُر گئے۔دین دنیا دے سائیں