۔،۔ گذشتہ دو ہفتوں میں سنگاپور میں 3منشیات فروشوں کو پھانسی پر لٹکایا جا چکا ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭سنگاپور میں ایک اور منشیات فروش کو پھانسی دے دی گئی جبکہ گذشتہ سال اسمگلنگ کے زمرے میں 5 افراد کو پھنسی پر لٹکایا جا چکا ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سنگاپور۔ سنگاپور نے منشیات سے متعلق جرائم کے لئے شہری ریاست کی جانب سے سزائے موت کو روکنے کے مطالبہ کے باوجود منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں جمعرات کو دو ہفتہ میں تیسرے قیدی کو پھانسی دے دی گئی، سینٹرل نارکوٹکس بیورو نے کہا کہ 39 سالہ سنگاپوری محمد شلح عبد اللطیف کو قانون کے تحت مناسب کاروائی کے بعد سنگاپور کی چانگی جیل میں 54 گرام ہیروئین کی اسمگلنگ کے جرم میں پھانسی دی گئی مزید کہا گیا کہ اتنی مقدار کی ہیروئین ایک ہفتہ کے لئے تقریباََ 640 بدسلوکی(نشہ) کرنے والوں نشے کی عادت ڈالنے کے لئے کافی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 39 سالہ سنگاپوری محمد شلح عبد اللطیف ڈلیوری بوائے تھا اور اپنے دوست کو ممنوعہ سگریٹس فراہم کیا کرتا تھا اسے 2019 میں 54 گرام ہیروئین رکھنے کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی ،کورونا کے۔ باعث ملزم کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد میں دو سال کی تاخیر ہوئی اسی وجہ سے دو ہفتوں کے درمیان تین منشیات فروشوں کو پھانسی پر لٹکایا جا چکا ہے۔ جبکہ رواں سال میں پانچویں ملزم کو پھانسی دی گئی ہے جبکہ مارچ 2022 سے اب تک 16 مجرموں کو منشیات فروشی کے جرم میں پھانسی دی جا چکی ہے۔ واضح رہے سنگاپور میں انسداد منشیات کے سخت ترین قوانین کے مطابق 500 گرام سے زیادہ بھنگ یا 15 گرام سے زیادہ ہیروئین بیچنے کی سزا پھانسی ہے۔