0

۔،۔جعلی حاضری۔پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی۔،۔

0Shares

۔،۔جعلی حاضری۔پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی۔،۔
میرے محلے دار نے ستارہ بیگم کی جعلی حاضری کی طلسم ہو شربا داستان سنانے کے بعد گہرا سانس لیا ادھر اُدھر اِس خوف سے دیکھا کہ کہیں ستارہ بیگم آس پاس نہ ہو اُس نے اُس کی گستاخی دیکھ نہ لی ہو اُس کا چہرہ ستارہ بیگم کے خوف سے زرد ہونٹ خشک اور آنکھوں میں دہشت کے سائے لرزاں تھے میں نے حوصلہ دیا تو وہ بولا جناب میں آپ کو زیادہ نہیں جانتا بیگم کے کہنے پر آگیا ہوں کیا آپ ستارہ بیگم کا مقابلہ کر سکیں گے وہ بہت روحانی طاقتوں کی مالک ہے اُس کی استاد ہندو عاملہ بہت پہنچی ہو ئی ہے آپ اچھی طرح سوچ لیں کہیں وہ مجھے اور آپ کو نقصان نہ پہنچا دے مجھے اُس پر حیرت ہو رہی تھی یہ اُس فراڈی عورت کے سارے شیطانی روپ دیکھنے کے بعد اُس سے خوف زدہ تھے میں ایسی بے شمار عورتوں لڑکیوں سے واقف ہوں جو ایسے ہی شیطانی عامل کے ہتھے چڑھ گئیں دولت کے ساتھ اپنی عزت بھی گنو ا بیٹھی کتنا عرصہ عامل کے ہاتھوں ذلیل ہو نے کے بعد آج بھی زبان کھولنے پر تیار نہیں کہ عامل کے جنات موکل اُس کی زندگی برباد نہ کردیں یا عامل بلیک میل کر کے عزت سے کھیلنے کے ساتھ زیوارت روپے بھی لوٹ رہا ہے جب میں کہتا ہوں ہمت کرو پولیس کو بتا کر اُس کو پکڑواتے ہیں تو کہتی ہیں نہیں آپ کوئی عمل کریں وہ میرا پیچھا چھوڑ دے میں نے پولیس یا خاوند کو نہیں بتانا عورتوں کے اِسی خوف سے یہ شیطانی آلہ کار صدیوں سے کھیلتے آرہے ہیں جبکہ سچ تو یہ ہے کہ ایسے عاملوں کو ایک پولیس کال چلی جائے تو یہ بے غیرت شہر چھوڑ کر ایسے بھاگتے ہیں کہ ساری زندگی مُڑ کر واپس نہیں آتے پتہ نہیں ہمارے معاشرے کی جہالت خوف کی تاریکی کب دور ہو گی جب ایسے شیطانوں کا منہ کالا کر کے ذلیل کیا جائے گا میں نے محلے دار کو بہت ہمت حوصلہ دیا کہ آپ بلکل پریشان نہ ہو وہ ایک جعلی بزرگ جعلی عاملہ اور جعلی حاضری کرتی ہے اُس کے پاس کوئی روحانی شکتی نہیں ہے فراڈی شرابی زانی نشئی عورت ہے جو انسانوں کی نفسیات سے کھیل کر ان کو سہانے خواب دکھا کر استعمال کرتی ہے اِس سے ڈرنے کی بلکل بھی ضرورت نہیں ہے محلے دار ابھی بھی کشمکش میں تھا کہ ستارہ بیگم کے ساتھ پنگا لینا چاہیے یا نہیں کیونکہ اُس کے سارے فراڈ دیکھنے کے بعدبھی اُسے لگتا تھا کہ ستارہ کے پاس روحانی قوتیں ہیں بزرگ اُس کی حاضری میں آتے ہیں یہاں پر اُس کی بیوی نے جرات کی اور بولی بھائی جان میں آج سے آپ کی بہن ہوں آپ میرے بھائی اُس کا مقابلہ اور اُس کا اصل روپ سب کے سامنے لانے میں میں آپ کی مدد کروں گی اگر اُس کو روکا نہ گیا تو وہ پتہ نہیں اور کس کس سے شادی کر کے عیاشیاں اِسی طر ح کرتی رہے گی آپ مجھے بتائیں میں آپ کی کیسے مدد کروں پھر ہم اِس پرسوچنے لگے کہ میں کس طرح اُس کے سامنے جاؤں تو اُس نے کہا آپ مجھے چند دن دیں میں آپ کو بتاؤں گی کس طرح آپ کی اُس سے ملاقات کرانی ہے پھر تین دن بعد ہی اُس بہن کا فون آگیا کہ جس کزن سے یہ اب شادی کر نا چاہتی ہے اُس کی بیگم کو میں نے ساتھ ملا لیا ہے وہ اِس کو اپنے گھر بلائے گی جہاں پر آپ پہلے سے موجود ہونگے وہ آپ کے بارے میں بتائے گی کہ آپ بھی روحانی عامل ہیں اِن کو روحانی علاج کے لیے گھر بلایا ہے باقی آپ سنبھال لیجئیے گا مجھے آئیڈیا بہت پسند آیا اب میں شدت سے اُس دن کا انتظار کر نے لگا جب ایک عیاش ڈانسر جسم فروش طوائف عاملہ سے ملنا تھا ٹکراؤ ہو نا تھا پھر مجھے فون آیا کہ کل آپ فلاں جگہ گھر میں پہنچ جائیں لہذ ا میں اگلے دن اُس گھر پر پہنچ گیا کیونکہ یہ گھر بھی روحانیت ماننے والوں کا تھا ایسے گھروں میں جب بھی تذکرہ ہو تو یہ شوق سے ملتے ہیں ہم گپ شپ میں مصروف تھے کے ستارہ بیگم دروازے پر آپہنچی میزبان خاتون نے مجھے آکر بتایا جناب وہ تشریف لے آئی ہیں تھوڑی دیر میں ہی خوشبوؤں میں مہکی پچاس سال سے زائد عمر کی بھاری بھر کم عورت ہاتھوں میں مختلف انگوٹھیاں گلے میں پتھروں والی مالا پہنی اند آگئی میں مختلف بچوں کو دم کر رہا تھا وہ آرام دہ صوفے پر بیٹھ کر اشتیاق بھری بلکہ ٹٹولنے والی نظروں سے میری طرف دیکھنے لگی بچوں کو دم کرنے کے بعد میں نے دو تین کامیاب شعبدہ بازیاں جان بوجھ کر اُس کو دکھانے کے لیے کر دیں وہ شعبدہ بازیاں اِس قدر بھر پور ہیں کہ دیکھنے والا جنات کا موکلوں کا کام سمجھتا ہے جبکہ حقیقت میں وہ صرف شعبدہ بازی ہے میں بے نیازی سے کر رہا تھا وہ اب متاثر ہو گئی تھی کہ میں واقعی کوئی پہنچا ہوا روحانی شخص ہوں میری طرف دیکھ کر بولی جناب کچھ ہمارے بارے میں بھی بتائیں ہم بھی بزرگوں کو مانتے ہیں میں اٹھا جا کر اُس کے سامنے صوفے پر بیٹھ گیا وہ مجھ سے متاثر ہو چکی تھی میں نے اُس کا نام تاریخ پیدائش پوچھی پھر محلے دار کا ڈیٹا اور علم الاعداد کا ڈیٹا ملا کر اُس پر انفارمیشن کی بارش کر دی اُس کی جوانی اور بعد کا دور ڈانس جسم فروشی بزرگی بتائی تو سہم سی گئی بولی یہ آپ بتا رہے ہیں کہ آپ کے اندر کوئی بزرگ حاضر ہے تو میں نے اپنے ڈرامے کو مزید دراز کیا اور بھرائی ہو ئی آواز میں بولا میں ایک جن ہو جو اِس وقت پروفیسر صاحب کے جسم میں حاضر ہوں اِسی دوران میں نے کہا تمہارے گردے جگر معدہ لبلبہ اور پیٹ میں پانی پڑ چکا ہے تم چند دنوں کی مہمان ہو اُس کے چہرے کی روش پیٹ کا ابھار یہ بیماریاں بتا رہے تھے اُس نے یہ میری کرامت سمجھ لی ڈر گئی بولی سرکار میرا روحانی آپریشن کر دیں تو میں بولا روحانی آپریشن کل ہو گا وہ عقیدت سے بھر چکی تھی اگلے دن وہاں پر موبائل کا کیمرہ آن کر کے رکھ دیا وہ اکیلی میرے سامنے بیٹھ گئی میں نے جعلی حاضری کا ڈرامہ شروع کیا اورکہا ہر بات سچ بتا دو پھر ٓاپریشن ہو گا تو اُس نے اپنی جعلی حاضری شراب جسم فروشی سب بتا دیا کہ بوڑھی ہو رہی تھی بزرگ بن کر عیاشی کر کے زندگی کے دن پورے کر رہی ہوں میرے اوپر کوئی بزرگ نہیں آتا نہ ہی میں کوئی بزرگ ہوں یہ ڈرامہ بازی تو مجھے میری ہندو استاد نے سکھائی تھی پھر سب کچھ بتانے کے بعد ہاتھ جوڑ کر معافی مانگنے لگی خدا کے لیے میرا روحانی آپریشن کر کے میری زندگی بچا لیں میں توبہ کرتی ہوں آئندہ حاضری کا ڈرامہ نہیں کروں گی میں نے دم کا ڈرامہ کیا اور کہا اگلا آپریشن ایک ماہ بعد ہو گا اب تم جاکر ڈاکٹری علاج کراؤ ٹھیک ہو جاؤ گی پھر ستارہ چلی گئی اُس کے دونوں خاوندوں کو اُس کا اقبال جرم کی ویڈیو دکھائی گئی ستارہ کو سرکاری ہسپتال داخل کرادیا گیا جہاں وہ بیمار یوں سے لڑتے لڑتے ایک ماہ کے اندر فوت ہو گئی اِس طرح جعلی حاضری کا ڈرامہ ختم ہوا ایک چالاک شاطر عورت نے کس طرح کتنے انسانوں کو بے وقوف بنایا اب ہم پہلے کالم کی طرف آتے ہیں جس میں نو ر بی بی کی داستان غم ہے جس میں ایک عامل حاضری کا ڈرامہ رچا کر معصومہ کی دولت اور عزت سے کھیلتا رہا خاوند نے چھوڑ دیا تھا نور بی بی اپنے والدین کے گھر تھی میں نور بی بی کے خاوند سے ملا اُس کو سمجھا یا کہ اصل غلطی تو تمہاری تھی تم عامل بابے کو گھر لائے ساتھ کہا اِس کی ہر بات ماننی ہے پھر عامل کی ڈرامہ بازی بتائی دوتین ملاقاتوں کے بعد خاوند نور بی بی کو گھر لے آیا تو میں نے پولیس والے دوست کو ساری بات بتائی اُس نے ایس ایچ او کی ڈیوٹی لگائی تو عامل کو پکڑ کرلے گیا چار جوتے پڑے تو اپنے گناہوں کا اعتراف کر کے شہر چھوڑ کے بھاگ گیا بعد میں پتہ چلا ایک سال کے اندر مر گیا نور بی بی اور اِس کا خاوند لوگوں کے طعنوں سے بچنے کے لیے کراچی چلے گئے اور مڑ کر نہ دیکھا آج نور بی بی مُجھ سے ملنے دوبارہ آئی تو ماضی کے زخم ہرے ہو گئے خوشی کہ نور بی بی گناہوں کی دلدل سے نکل کر پاکیزہ کا میاب خوشگوار زندگی گزار رہی ہے پتہ نہیں ہمارے جاہل معاشرے کو کب سمجھ آئے گی کہ بنگالی عامل کون ہے اور راہ حق کا مسافر حقیقی بزرگ کون ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں