۔،۔ اُوہ مائی گاڈ۔آسٹریلوی خاتون کے دماغ میں زندہ کیٹرا٭دنیا کی پہلی دریافت٭۔ نذر حسین۔،۔
٭نیرو سرجن کے ایک ساتھی نے متعدی امراض کے معالج ڈاکٹر سنجے سینا نائیکے کو فون کیا اور کہا٭اُوہ میرے خُدا،آپ اس بات پر یقین نہیں کریں گے کہ میں نے خاتون کے دماغ میں کیا پایا ہے اور یہ زندہ ہے اور رگلنگ کر رہا ہے۔نیرو سرجن ڈاکٹر ہری پریا پانڈے نے اپنے مریض کے دماغ سے 8 سینی میٹر لمبا طفیلی راونڈ ہوم نکالنے میں کامیاب٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/آسٹریلیا/کینبرا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طب کی تاریخ کے ایک حیرت انگیز واقعہ میں پہلی بار آسٹریلیا کے کینبر اسپتال کے ڈاکٹروں نے 64 سالہ خاتون کے دماغ میں زندہ کیڑا دریافت کیا کیڑے کی لمبائی تقریباََ 8 سینٹی میٹر بتائی گئی ہے کو نیرو سرجن ڈاکٹر ہری پریا پانڈے نے بڑی مہارت سے سرجری کر کے زندہ نکال لیا۔ اخبار ٭دی گارڈین٭ کے مطابق مریضہ کو دو سال پہلے نیو ساوتھ ویلز کے ایک مقامی اسپتال میں پیٹ درد اور اسہال میں مبتلا ہونے پر داخل کیا گیا تھا اس کے بعد اسے مسلسل خشک کھانسی،بخار اور رات کو پسینہ آنے کی شکایت تھی۔ اسپتال کے ڈاکٹر سنجیا سینا نائیکے کا کہنا ہے کہ ان کی پیش ورانہ زندگی میں پہ پہلا حیران کن کیس ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کیس طفیلیوں کے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے کے خطرے کو اجاگر کرتا ہے۔ ایک سائنسدان نے تصدیق کی ہے کہ یہ سانپوں میں پایا جانے والا کیڑا ہے۔ ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق مریضہ ایک جھیل کے کنارے رہتی ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سانپ سے براہ راست رابطہ نہ ہونے کے باوجود، خاتون جھیل کے ارد گرد اگنے والی جنگلی سبزیوں کا استعمال کرتی ہیں، یہ بھی پیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ سانپ کے پاخانے کے راستے نکلنے والا کیڑے کو چھونے باورچی خانہ کے برتنوں میں منتقل ہونے یا سبزیوں کے کھانے کے بعد خاتون کے جسم میں منتقل ہو کر پروان چڑھتا رہا، یہی وجہ تھی کہ خاتون کو پیٹ میں درد، یاداشت کا کھو جانا، دماغ میں سوزش اور اسہال ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کئی ایسی بیماریاں ہیں جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو کر انفیکشن کا باعث بنتی ہیں۔