۔،۔ جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں بھارتی قونصل خانہ کے سامنے ہردیپ سنگھ نجر کی شہادت پر بھرپور احتجاج کیا گیا۔ نذر حسین۔،۔
٭بھارتی ریاستی دہشتگردی کو کینیڈین حکومت نے بے نقاب کر دیا٭بھارت، یورپی یونین، کینیڈا، امریکا، آسٹریلیا اور پاکستان میں سکھوں کو نشانہ بنانے والے بھارت کو کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے یہ کہہ کر عیاں کر دیا کہ (پینتیس) سالہ ہردیپ سنگھ نجر کی موت کینیڈین انٹیلی جنس کے مطابق ہندوستانی ریاست کے ایجنٹوں کے درمیان تعلق،الزامات کی نشاندہی کرتی ہے، اس طرح سے بھارت کا خطر ناک چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے جبکہ کشمیریوں کی آوازیں بھی رنگ لانے کو ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔سچائی،انصاف اور آزادی کے متلاشی جرمنی کی سکھ کمیونٹی نے بھارتی قونصل خانہ کے سامنے ٭بھارتی ریاستی دہشت گردی٭سکھ پنتھ کومحکوم بنانے کے خلاف،اقلیتی برادیوں بشمول دلت، عیسائی اور مسلم خواتین پر منظم ظلم و زیادتی کے خلاف منظم احتجاج کیا، جسں میں مختلف ایسوسی ایشن کے عہدہ داروں نے حصّہ لیا، بھارتی ریاستی دہشتگردی کو کینیڈین حکومت نے بے نقاب کر دیا٭بھارت، یورپی یونین، کینیڈا، امریکا، آسٹریلیا اور پاکستان میں سکھوں کو نشانہ بنانے والے بھارت کو کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے یہ کہہ کر عیاں کر دیا کہ (پینتیس) سالہ ہردیپ سنگھ نجر کی موت کینیڈین انٹیلی جنس کے مطابق ہندوستانی ریاست کے ایجنٹوں کے درمیان تعلق،الزامات کی نشاندہی کرتی ہے، اس طرح سے بھارت کا خطر ناک چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے جبکہ کشمیریوں کی آوازیں بھی رنگ لانے کو ہے۔مظاہرہ شروع ہوتے ہی سردار گرچرن سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت کی ایجنسوں کی طرف سے (18 جون 2023 ) کی شام کو کینیڈا کی دھرتی پر کھلے عام(سرے شہر) میں گروناک کی مصروف پارکنگ میں خالصتان کے حامی سکھ رہنماء (پینتالیس) سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو دو نقاب پوش بندوق برداروں نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا اسی سلسلہ کی کڑی کو مد نظر رکھتے ہوئے آج کا مظاہرہ کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ سکھ رہنماء ڈاکٹر گروندر سنگھ کا کہنا ہے کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ سکھ رہنماء کے قتل میں بھارتی ایجنسیاں ملوث ہیں۔جسٹن ٹروڈو نے آواز اُٹھا کر ثابت کر دیا کہ وہ ایک ذمہ دار سربراہ ہیں، گرچرن سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ سکھ رہنماء ہر دیپ سنگھ کے قتل پر کینیڈین وزفر اعظم جسٹن ٹروڈو کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی ہے۔ جبکہ امریکی اخبار ٭نیو یارک ٹائمز٭امریکی رپورٹس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنسایجنسیوں نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے بعد کینیڈا کو معلومات فراہم کیں جو کہ اس قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی نشان دہی کرتی ہیں۔ قتل کے تناظر میں امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اپنے کینیڈین ہم منصبوں کو وہ سیاق و سباق فراہم کیا،جس سے کینیڈا کو غیر حل شدہ قتل جس کی کئی مہینوں سے بھارتی سرحدوں کے اس پار گونج گونجتی سنائی دے رہی تھی۔ بھارتی اور اس کے حمایتیوں کی چینخیں دور دور تک سنائی دے رہی ہیں،جو کشمیر میں قہر نازل کیا ہوا ہے اس کے بعد بھارت کو دہشت گرد ثابت ہونے پر کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہیئے،دنیا کو پتا چل چکا ہے کہ دہشت گرد کون ہے یہ ہندو تری سرکار دہشت گرد ہے دو نہ صرف سکھوں جبکہ کشمیری نہتے مسلمانوں پر بھی دن رات ظلم ڈھاتی ہے، سکھ اور کشمیری بچوں کو سرعام قتل کیا جا رہا ہے جبکہ کئی بچوں کو اغواکروا کر زیادتی کے بعد قتل کر دیا جاتا ہے، سکھ کمیونٹی کے رہنماوُں سردار گرچرن سنگھ۔ اوتار سنگھپرتار سنگھ، محمد حنیف چوہان کشمیری رہنما کا کہنا تھا کہہردیپ سنگھ نجر کو جو کینیڈا میں شہید کیا گیا تھا اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ بھارت سے باہر یا اندر جو بھی خالصتان کی آواز اُٹھاتا ہے اسے شہید کر دیا جاتا ہے ہم اس کی بھی پرزور مذمت کرتے ہیں،5 اگست 2019 کو بھارت نے جو 35 A لگا کر کشمیر میں آبادی کو بڑھا کر جیتنا چاہتا ہے جو بھی بھارت کشمیر میں کررہا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اپنے ہندووں کو کشمیر میں قتل کرنے کے بعد کشمیریوں کی قتل و غارت کرتے ہیں ، ہیرا سنگھ، محمد اکرم علی، حاجی شبیر، گوندر سنگھ اور فاروق کا بھی یہی کہنا تھا۔