۔،۔ہائی اسکول کی طالبہ 15 سالہ ایلین اینڈم اسکول جاتے حملہ کا شکار موقع پر ہلاک۔ نذر حسین۔،۔
٭برطانیہ میں چاقو کے وار سے قتل ہونے والوں کی تعداد (15) ہو گئی جبکہ نو عمر بچوں کی تعداد تقریباََ 30 ہو گئی۔ انگلینڈ اور ویلز میں پولیس نے گذشتہ برس کے مقابلہ میں (2 ہزار) سے زیادہ چاقو سے حملے ریکارڈ کئے جبکہ ٹوٹل حملے (50 ہزار 489 ہو گئے) گذشتہ برس کے دوران حملوں کی تعداد (48 ہزار 204) تھی۔
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برطانیہ/لندن/ویلز۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ میں چاقو کے وار سے قتل ہونے والوں کی تعداد (15) ہو گئی جبکہ نو عمر بچوں کی تعداد تقریباََ 30 ہو گئی۔ انگلینڈ اور ویلز میں پولیس نے گذشتہ برس کے مقابلہ میں (2 ہزار) سے زیادہ چاقو سے حملے ریکارڈ کئے جبکہ ٹوٹل حملے (50 ہزار 489 ہو گئے) گذشتہ برس کے دوران حملوں کی تعداد (48 ہزار 204) تھی۔ برطانیہ میں عمزدہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو چھرا گھونپنے کے جرائم کا مقابلہ کرنے میں ناکامی قومی بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے، برطانیہ کے دارالحکومت میں اب تک ہائی اسکول کی طالبہ 15 سالہ ایلین اینڈم قتل ہونے والی (15 ویں) شخصیت بن چکی ہے جو کم عمری میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ہائی اسکول کی طالبہ 15 سالہ ایلین اینڈم کے دل شکستہ والدین کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی تباہ ہو کر رہ گئی ہے ان کی بیٹی جنوبی لندن کے کروڈن میں اسکول جاتے ہوئے حملہ کا شکار ہو گئی تھی۔ لندن میں کم عمری میں قتل ہونے والی یہ (15 ویں) لڑکا یا لڑکی ہے۔ لندن کے میئر صادق خان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانوی دارالحکومت لندن کی خصوصی سیکورٹی کو کنٹرول کرنے میں ریکارڈ رقم کی سرمایہ کاری کی گئی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے اپریل تک 500 پولیس پولیس اہلکاروں کے علاوہ 1,300 نئے ارکان پولیس فورس میں شامل ہونے والے ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ مزید کوشش کرنی چاہیئے۔