۔،۔صوبہ نارتھ رائن ویسٹ فالیا کے شہر کیویلیئر میں میلاد النبی کی خوشی میں جلوس نکالا گیا۔ نذر حسین۔،۔
٭صوبہ نارتھ رائن ویسٹ فالیا کے شہر کیویلیئر میں جلسہ اور جلوس کا اہتمام کیا گیا(جس کی ٹوٹل آبادی تقریباََ اٹھائس ہزار پانچ سو کے قریب)ہے اس گاوں کو بھی اہم ماریان زیارت گاہوں (گرجا گھروں) میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے۔جلوس کی قیادت کے لئے ہالینڈ سے ٭غلام مصطفی۔ نوئیز سے ٭جہانذیب۔ ہاگن سے ٭بلال عطاری۔ ڈوسلڈورف سے ٭منظور عالم ۔ تشریف لائے تھے ان علماء کرام کی قیادت میں جلوس نکالا گیا۔صوبہ نارتھ رائن ویسٹ فالیا کے شہر کیویلیئر کی گلیاں کوچے نعرہ تکبیر اللہ اکبر اور نعرہ رسالت یا رسول اللہ اور نعرہ حیدری کے نعروں سے گونج اُٹھے۔ جلوس مختلف راستوں سے ہوتا ہوا مقامی حال پر ختم ہوا جہاں جلسہ کا اہتمام کیا گیا تھا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/صوبہ نارتھ رائن ویسٹ فالیا / کیویلیئر۔ حضرت مولانا منظور عالم جو کسی تعارف کے محتاج نہیں کی رپورٹ کے مطابق صوبہ نارتھ رائن ویسٹ فالیا کے شہر کیویلیئر میں جلسہ اور جلوس کا اہتمام کیا گیا جس کا اہتمام عمران بٹ اور ان کی ٹیم نے کیا تھا۔جلوس کی قیادت کے لئے ہالینڈ سے ٭غلام مصطفی۔ نوئیز سے ٭جہانذیب۔ ہاگن سے ٭بلال عطاری۔ ڈوسلڈورف سے ٭منظور عالم ۔ تشریف لائے تھے, منظور عالم نے مقامی افراد کے لئے جرمن زبان میں میلاد مصطفی پر بھی خطاب فرمایا, ان علماء کرام کی قیادت میں جلوس نکالا گیا۔صوبہ نارتھ رائن ویسٹ فالیا کے شہر کیویلیئر کی گلیاں کوچے نعرہ تکبیر اللہ اکبر اور نعرہ رسالت یا رسول اللہ اور نعرہ حیدری کے نعروں سے گونج اُٹھے۔ جلوس مختلف راستوں سے ہوتا ہوا مقامی حال پر ختم ہوا جہاں جلسہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ حسب معمول محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کی سعادت قاری رضوان فرید کو ملی جبکہ وہاں موجود بچوں نے بھی تلاوت سنائیے۔ حاجی خادم حسین، قاری رضوان فرید، عمران بٹ، محمد خالد، عامر قادری، صغیر اور جنجوعہ نے اپنے اپنے انداز میں نعت پڑھنے کا شرف حاصل کیا جبکہ علامہ منظور عالم نے نعت اور خطاب بھی فرمایا۔ان کا کہنا تھا کہ علماء کرام کی قیادت میں جلوس نکالیں کوشش کریں کہ کسی کو آپ اور جلوس میں شامل حضرات کی طرف سے تکلیف نہ پہنچے،میلاد عربی کا لفظ ہے۔اردو میں یوم پیدائش کہا جاتا ہے اور انگریزی میں برتھ ڈے۔جب آپ کسی کے برتھ ڈے یا یوم پیدائش پر جاتے ہیں تو لازماََ تحفہ بھی لے کر جاتے ہیں اور وہ بھی جس کی یوم پیدائش منانے جا رہے ہیں اس کی مرضی کا ہونا چاہیئے تا کہ وہ خوش ہو جائے۔بچہ ہو تو کھلونے بڑا ہو تو۔کتاب،مٹھائی،پھول، اس کی مزاج کے مطابق تحفہ ہونا چاہیئے۔ حضور اکرمﷺ کے میلاد پر آئے ہو تو حضور کو بھی تحفہ پیش کرو،حضور کس سے خوش ہوں گے۔حضور کیا فرماتے ہیں میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں رکھی ہوئی ہے۔اگر ہم محفل میلاد میں عزم کر لیں کہ آج کے بعد نما نہیں چھوڑیں گے تو ٭آمنہ کے لال کتنے راضی ہوں گے۔ علامہ مولانا جہانذیب امام مسجد نوئیز نے بھی میلاد مصطفی اور سیرت مصطفی پر مکمل خطاب فرمایا۔علامہ بلال عطاری نے حضور کی آمد پر خطاب فرمایا جبکہ ہالنڈ سے تشریف لانے والے علامہ مولانا غلام مصطفی نے اپنے خصوصی خطاب سے محفل کو اور بھی نورانی بنا دیا۔محفل کے اختتام پر درود و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا اور حاضرین محفل کی خدمت میں لنگر محمدی پیش کیا گیا۔