0

۔،۔ فرینکفرٹ میں فلسطینی حامی مظاہرے پر پابندی لگا دی گئی۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ فرینکفرٹ میں فلسطینی حامی مظاہرے پر پابندی لگا دی گئی۔ نذر حسین۔،۔

٭پولیس کے انکار پر(آزاد فلسطین گروپ) نے عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن ان کی فریادوں کو ٹھکرا دیا گیا۔کیا رائے کی آزادی صرف یہودیوں کو میسر ہے۔شاید ہاں ٭کیا یہ وفاقی جمہوریہ جرمنی ہے٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/اولڈ اوپرا/ہاپٹ واخے/راتھے ناوُ پلاٹس۔ گذشتہ ہفتہ بائیں بازو کے گروپ حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا جو ابھی تک جاری ہے اس حملہ سے فلسطین کی آبادی کو مکمل طور پر تباہ و برباد کر دیا گیا ہے جبکہ اسرائیل(صیہونیوں) نے جیسا کہ فلسطین کو صفحہ ہستی سے مٹا دینے کی ٹھان لی ہے تقریباََ تین ملین فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور ہزاروں اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ اسرائیلی افواج دہشت گردی پر اتر چکے ہیں،اسی تشدد کو دیکھتے ہوئے (آزاد فلسطین گروپ) نے پولیس سے مظاہرے کی درخواست کی جس پر انکار کی صورت میں فرینکفرٹ کی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا انکار پر نچلی سطح کی عدالت کو اپیل کی گئی جس پر (آزاد فلسطین گروپ) کو اجازت مل گئی جو کچھ ہی دیر بعد دوبارہ اپیل کینسل کر دی گئی جس پر (آزاد فلسطین گروپ) نے ہیسن ایڈ منسٹریٹو کورٹ کاسل میں اپیل کی گئی جس پر کچھ ہی دیر بعد فرینکفرٹ کی عدالت کے فیصلہ کی پابندی کی تصدیق کر دی گئی، انہوں نے اپنے فیصلہ میں یہ جواز پیش کیا کہ عوامی تحفظ کو مد نظر رکھتے ہوئے اپیل کو منسوخ کیا جاتا ہے۔ اولڈ اوپرا پر پولیس نے چاروں طرف سے گھیرا ڈال کر راستے بند کر دیئے تھے، ایک ہیلی کاپٹر پر سے کیمرے کی آنکھ سے چاروں طرف پولیس کی نگاہیں تھیں،چھوٹے چھوٹے گروپ نظر آنے کی صورت میں پولیس پہنچ جاتی تھی لیکن تقریباََ (تین بجے) بعد دوپہر چند افراد ہاپٹ واخے اور راتھے ناوُ پلاٹس پر اکٹھے ہو کر نعرے لگانے لگے دیکھتے ہی دیکھتے پولیس نے ان کا چاروں طرف سے گھیر لیا جبکہ دوسری طرف یہودیوں کو مظاہرے کی اجازت دی گئی چند یہودی بھی شہر میں اکٹھے ہو گئے ٭جن کے مظاہرے میں جا کر فرینکفرٹ کے میئر مائیک جوزف کا شرمناک خطاب کہ جو یہودیوں میں مخالفت کرے گا اس نے ہمارے شہر پر حملہ کیا ہے٭ایک فلسطینی بچی اور بچے نے کیا خوب کہا ٭فلسطینی بچی کا کہنا ہے۔ اے ظالم یہودیو،تم لوگ گیدڑ ہو،ہم لوگ شیر ہیں،تم لوگ ظلم و بربریت کے ساتھ فلسطین کے محض قابضین ہو،ناجاء قبضہ کرنے والے ہو،تمہارے دلوں میں رحم و کرم کا ایک ذرہ بھی نہیں، اور کہتے ہو یہ لوگ میزائل بردار تھے،تم نہتے بچوں اور عورتوں کا قتل عام کرتے ہو،تم بھی جھوٹے ہو،تمہاری فوج بھی جھوٹی ہے جبکہ تم سب کے سب جھوٹے ہو،تمہارے دلوں میں رحم و کرم کا ایک ذرہ بھی نہیں،اے ظالمو یاد رکھو،اے یہودیوں کی والاد،یاد رکھو۔بخدا بخدا بخدا ہم فلسطین کو آزاد کرائیں گے،اللہ کی قسم، اللہ کی قسم ہم مسجد اقصی میں جلد سجدہ شکر بجا لائیں گے،انشا اللہ وہ دن دور نہیں جب ہم فلسطین کو آزاد کرائیں گے،وہ دن دور نہیں جب ہم تمہیں سرزمین فلسطین سے مار بھگائیں گے، اور ملعون صہیونیوں کی آخری لاش تک کو غزہ میں اپنے پیروں تلے روند ڈالیں گے٭ ایک فلسطینی بچے کی فریاد ٭اے ڈیڑھ ارب مسلمانو،تم کہاں ہو، تم نے ہمیں ظالم یہودیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے،جو ہمیں ذبح کر رہے ہیں،ظلم و بربریت کا بازار گرم کئے ہوئے ہئں، ہمیں قتل کر رہے ہیں، ان یہودیوں نے ہمیں اپنے گھر بار چھوڑنے اور ہجرت کرنے پر مجبورکر دیا ہے،ہماری ماوں، بہنوں، بیٹیوں کی عزتیں لوٹ لی گئیں،کیا تم لوگوں کو ہماری چیخنے اور چلانے کی آوازیں نہیں سنا دے پا رہی ہیں، ہمارا گناہ کیا تھا(ہے) کہ ہم نے اپنا حق مانگا جس پر ظلم و بربریت کا بازار گرم کر کے ہمیں یتیم بنا دیا گیا، ہم نے صرف اپنا حق طلب کیا، اس کی اصل بنیاد اسرائیل ہے، جہاں سے یہ صیہونی طاقتیں سب کچھ کر رہی ہیں،اس سازش اور فساد کی بنیاد اسرائیل، امریکا، روس، ایران اور سعودی عرب ہیں۔ہم اللہ تعالی سے رجوع کرتے ہیں وہی ہمارا مدد گار ہے، وہی ہمارے ساتھ ہے، وہی ہمارا حامی و ناصر ہے،یہ تھی ایک فلسطینی بچے کی فریاد اسی طرح سے ایک فلسطینی بچی نے اسرائیلی یہودیوں کو للکار للکار کر کہا تھا کہ اے ظالم یہودیو،تم لوگ گیدڑ ہو،ہم لوگ شیر ہیں،تم لوگ ظلم و بربریت کے ساتھ فلسطین کے محض قابضین ہو،ناجاء قبضہ کرنے والے ہو،تمہارے دلوں میں رحم و کرم کا ایک ذرہ بھی نہیں، اور کہتے ہو یہ لوگ میزائل بردار تھے،تم نہتے بچوں اور عورتوں کا قتل عام کرتے ہو،تم بھی جھوٹے ہو،تمہاری فوج بھی جھوٹی ہے جبکہ تم سب کے سب جھوٹے ہو،تمہارے دلوں میں رحم و کرم کا ایک ذرہ بھی نہیں،اے ظالمو یاد رکھو،اے یہودیوں کی والاد،یاد رکھو۔بخدا بخدا بخدا ہم فلسطین کو آزاد کرائیں گے،اللہ کی قسم، اللہ کی قسم ہم مسجد اقصی میں جلد سجدہ شکر بجا لائیں گے،انشا اللہ وہ دن دور نہیں جب ہم فلسطین کو آزاد کرائیں گے،وہ دن دور نہیں جب ہم تمہیں سرزمین فلسطین سے مار بھگائیں گے، اور ملعون صہیونیوں کی آخری لاش تک کو غزہ میں اپنے پیروں تلے روند ڈالیں گے۔ جس کو ہم اسرائیلی جارحیت کا نام دیں گے، اسرائیل کی وحشیانہ بمباری وہ بھی نہتے فلسطینیوں پر جو گولی کے جواب میں پتھر پھینکتے آئے ہیں شاید وہ وقت آن پہنچا ہے جب سرزمین فلسطین یہودیوں سے آزاد ہو جائے گی اوریہودی چھپتے پھریں گے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں