۔،۔فلسطین کو آزاد کرو،غزہ کو آزاد کرو،مشرق وسطی میں ایک نئی خونی جنگ کا آغاز،الحمد للہ جرمنی میں عدالتیں آزاد ہیں۔ نذر حسین۔،۔
٭فلسطین،غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے آج فرینکفرٹ میں سینکڑوں لوگوں نے احتجاج کیا جس میں مسلمانوں کے ساتھ جرمن کمیونٹی نے بھی بھرپور حصّہ لیا۔مظاہرے کی اجازت لینے میں بے شمار دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ بالآخر فرینکفرٹ کی انتظامی عدالت نے مظاہرے کی اجازت دے دی اس کے باوجود وزارت داخلہ نے آئینی عدالت کاسل میں ممانعت کی اپیل دائر کر دی جس کا فیصلہ ہمارے حق میں ہوا۔غزہ میں نہتے مسلمانوں پر ظلم اور جبر کے خلاف ہم اکٹھے ہوئے ہیں،آج کے مظاہرے سے ہم دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ ہم فلسطینیوں پر ہونے والے جبر کے خلاف اکٹھے ہوئے ہیں ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/اولڈ اُپرا۔7 اکتوبر کو مشرق وسطی میں حماس نے اسرائیل پر حملہ کر کے ایک نئی خونی جنگ کا آغاز کیا تھا،جس کے رد عمل میں اسرائیل نے نہتے مسلمانوں کا قتل عام شروع کر دیا۔آج(اکیس اکتوبر) کو جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں سینکڑوں افراد نے نہتے فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم و جبر اور قتل عام کے خلاف اظہار یکجہتی کے طور پر بہت بڑا مظاہرہ کیاجس میں نہ صرف مسلمان کمیونٹی جبکہ جرمن کمیونٹی نے بھی بھر پور حصّہ لیا۔واضح رہے مظاہرے کے لئے٭فرینکفرٹ پبلک آرڈر آفس٭سے اجازت طلب کی گئی، منتظمین کے ساتھ میٹنگ کے بعد انہیں اجازت دے دی گئی جس پر وزارت داخلہ نے مظاہرے کی اجارت منسوخ کر دی، منتظمین نے پھر فرینکفرٹ کی عدالت کا دروازہ کھٹ کھٹایا انہوں نے اجازت دے دی جبکہ کاسل کی آئینی عدالت نے وزارت داخلہ کی اپیل پر آخری وقت میں اجازت کی منسوخی کا آرڈر دے دیا۔ انتظامیہ نے پیر کے روز دوبارہ مظاہرے کی درخواست ٭فرینکفرٹ پبلک آرڈر آفس٭ کو دے دی،جس پر وزارت داخلہ نے پھر مظاہرہ روکنے کے لئے عدالت میں اپیل دائر کر دی جبکہ اس بار عدالت نے اجازت کو برقرار رکھا جس پر وزارت داخلہ نے آئینی عدالت کاسل میں اپیل کی جس پر انہیں منہ کی کھانی پڑی اور عدالت نے اجازت کو برقرار رکھا۔مظاہرے میں مقررین کا کہنا تھا کہ فوری طور پر فلسطینیوں پر ہونے والی ظلم و بربریت کو بند کیا جائے۔فلسطینیوں کو معاہدے کے مطابق ان کی زمین واپس کی جائے ناں کہ غزہ کی پوری زمین پر قتل و غارت کر کے غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی جائے۔٭فری٭فری فری فلسطین٭غزہ کو آزاد کرو٭اسرائیل نے بمباری کی(اسرائیل بمبارڈیٹ)۔جرمنی نے مالی امداد(ڈوچ لینڈ فینانسیرسٹ)٭مظاہرین نے اسپتالوں پر بمباری کی بھر پور مذمت کی،غزہ میں قتل عام بند کرو، جنگی اتحاد ختم کروہ ہمیں آزاد فلسطین چاہیئے۔ اسرائیل نے حملے کے جواب میں حماس کے زیر کنٹرول غزہ کی پٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کر دیا ویڈیوز اور تصاویر پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ہوائی بمباری سے غزہ پٹی کے مکان ریت کے ڈھیر کی طرح تباہ و برباد کر دیئے گئے جبکہ حال ہی میں بچوں کے اسکولوں اور اسپتالوں پر بھی دہشت گرد اسرائیل نے بمباری کر کے ہزاروں افراد کو موت کی نیند سلا دیا جس میں خصوصی طور پر بچے اور عورتیں شامل ہیں۔اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی چاہتا ہے جو کہ بین الاقوامی جرم ہے۔ مظاہرے کے اختتام پر منتظمین نے سیکورٹی پولیس کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا، منتظمین کا کہنا تھا کہ شکر الحمد للہ کہ یورپ اور خصوصی طور پر یورپین عدالتیں بغیر کسی دباوُ کے فیصلہ کرتی چلی آ رہی ہیں اس لئے ہم ان ججز اور عدالتوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مناسب وقت اور موقع پر بہترین فیصلہ سنا دیا۔ دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا گیا کہ۔ ہم دو ہفتوں سے فلسطینی بہن بھائیوں،بچوں، خواتین کے لئے اظہار یکجہتی کرنا چاہتے تھے لیکن ہمیں اجازت نہیں دی گئی، ہمیں دہشت زدہ کیا گیا،ہمارے بچوں کو حراست میں لیا گیا، اس کے باوجود ہم نے اپنا حق چھین کر لیا اس لئے آج ہم یہاں موجود ہیں۔مظاہرے کے ارد گرد ایسے لگتا تھا جیسا کہ پورے صوبوں کی پولیس کو فرینکفرٹ بلا لیا گیا ہے۔ٹائم کی پابندی کرتے ہوئے ٹھیک پانچ بجے مظاہرے کو تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔