۔،۔ 4 نومبر بروز ہفتہ دوپہر 13:00 Uhr بجے۔فرینکفرٹ میں سویڈن۔ڈنمارک اور ہالینڈ میں قرآن پاک جلانے کے خلاف احتجاج۔ نذر حسین۔،۔
٭ہالینڈ، سویڈن اور پھر ڈنمارک میں قرآن مجید کو جلایا گیا۔آزادی کے نام پر،حقوق انسانی کے نام پر مسلمانوں کے جذبات سے کھیلاجا رہا ہے ہم اس کی پر مذمت کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کرنے جا رہے ہیں۔احتجاجی مظاہرہ 4 نومبر بروز ہفتہ دوپہر 13:00 Uhr بجے قیصر سَک۔قیصر اسٹریٹ مرکزی ریلوے اسٹیشن کے سامنے سے شروع ہو گا اور فرینکفرٹ گوئتھے پلاٹس پر جائے گا ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں 4 نومبر بروز ہفتہ دوپہر 13:00 Uhr بجے، ہالینڈ، سویڈن اور پھر ڈنمارک میں قرآن مجیدکی بے حرمتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کا اہتمام کیا گیا ہے،احتجاجی مظاہرہ قیصر سَک۔قیصر اسٹریٹ مرکزی ریلوے اسٹیشن کے سامنے سے شروع ہو گا اور فرینکفرٹ گوئتھے پلاٹس تک جائے گا جس میں نہ صرف پاکستانی کمیونٹی جبکہ دوسرے ممالک کے مسلمان بھی حصّہ لیں گے۔ گورنمنٹ کی سرپرستی میں قرآن مجید جلانے کی پرزور مذمت کرتے ہیں یہ ہے ہمارا نعرہ۔ ناں تو ہم اپنے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی توہیں اور ناں ہی قرآن مجید کی توہین برداشت کر سکتے ہیں۔ مسلمانوں کے جذبات سے مت کھیلو۔سن لُو۔جب مسلمان کوئی کام کرتے ہیں تو ان کو یورپین ممالک جذ باتی،مار دھاڑ اور دہشت گرد کا نام دے دیتے ہیں جبکہ علماء اس قتل و غارت کی بھی مخالفت کرتے ہیں،لیکن جو چیر فساد کا ذریعہ بنتی ہے، مسلمانوں کے جذبات برانگیختہ کرنے کا ذریعہ بنتی ہے وہ بھی غلط ہے۔اسلام نے حکم دیا۔وَلَا تُسبوا الذِینَ یَدعُونَ مِن دُونِ اللہِ فَیسبواللہ عدُوُا بِغَیر عِلمِِ۔ کہ تم ان کے جھوٹے خُداوُں کو برا بھلا مت کہو ورنہ یہ بھی تمہارے خُدا کو برا بھلا کہیں گے۔ جو مذہب کسی دوسرے مذہب کو برا بھلا کہنے سے روکتا ہے (اس کے باطل) ہونے کے باوجود تو مذہب اسلام کتنا (پرامن) ہے۔٭اعتراض الگ چیز ہے توہین کسی قیمت پر مسلمان برداشت نہیں کر سکتا٭ ناں تو ہم اپنے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی توہیں اور ناں ہی قرآن مجید کی توہین برداشت کر سکتے ہیں ٭آپ محمد ﷺ سے اختلاف بھی کر سکتے ہو، مشن پر اختلاف کرو جیسا کہ ہمیشہ سے غیر مسلم اعتراض کرتے چلے آ رہے ہیں ٭