0

۔،۔جب کوئی ہمارا قرآن جلاتا ہے تو،وہ ہمارے دل کا حصّہ جلاتا ہے،جب ہمارے نبی کے خاکے بنائے جاتے ہیں تو دل دکھتا ہے۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔جب کوئی ہمارا قرآن جلاتا ہے تو،وہ ہمارے دل کا حصّہ جلاتا ہے،جب ہمارے نبی کے خاکے بنائے جاتے ہیں تو دل دکھتا ہے۔ نذر حسین۔،۔

٭ سویڈن میں قرآن جلایا گیا، ڈنمارک میں قرآن کی بے حرمتی کی گئی، ہالینڈ میں قرآن کو جلا کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروع کیا گیا۔اسی سلسلہ میں آج فرینکفرٹ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن سے ایک پرامن ریلی نکالی گئی جس کا اختتام گوئتھے پلاٹس پر کیا گیا٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔ جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں یہ پہلی ریلی نہیں ہے اس سے پہلے بھی قرآن پاک کو جلانے اور نبی پاک ﷺ کے خاکوں کے خلاف ریلیاں اور جلوس نکالے جا چکے ہیں۔ آج قاضی حبیب الرحمن جوکسی تعارف کے محتاج نہیں۔ مذہبی۔ سماجی۔سیاسی اور کاروباری شخصیات میں آپ کا ایک مقام ہے،نے ایک ریلی کا اہتمام)آرگنائز) کیا جس میں کثیر تعداد میں مسلمانوں نے حصّہ لیا۔ریلی کے شرکاء شدید بارش اور یخ بستہ ہواوں کے باوجود (قیصر سک) فرینکفرٹ کے مرکزی ریلوے کے سامنے اکٹھے ہوئے۔شیخ شوکت محمود جو ہما وقت جلسے اور جلوسوں میں اپنی خدمات پیش کرتے ہیں کی گاڑی کے لاوڈ اسپیکروں سے پھوٹنے والی سورۃ رحمان کی آواز سے فرینکفرٹ کے در و دیوار گونج رہے تھے۔ قاری و حافظ محمد صدیق مصطفائی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی ریلی کا مقصد پرامن طریقے سے اپنی بات اعلی حکام تک پہنچانی ہے، ان کو پیغام دینا ہے کہ جنہوں نے قرآن پاک کو جلایا وہ انتشار پھیلانا چاہتے ہیں،اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلتے ہیں،انہیں مجروع کرتے ہیں ایک مسلمان کبھی بھی کسی آسمانی کتاب۔ جیسا کے۔ تورات۔زیور۔انجیل کی بے حرمتی نہیں کر سکتا،ہمارے لئے یہ آسمانی صحیفے اتنے ہی قابل احترام ہیں جتنا کہ قرآن مجید۔ملکی قوانین کو نافذ کرنے والے ہماری آواز کو سنیں تا کہ قرآن پاک کے ساتھ ساتھ دوسری آسمانی کتابوں کو بھی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جائے۔ جبرائیل اسلام نے اردو،جرمن اور انگریزی میں آنے کا مقصد بیان کیا ان کا کہنا تھا کہ آج ہم اس لئے اکٹھے ہوئے ہیں کہ ہمارا قرآن جلایا گیا،اس کی بے حرمتی کی گئی اور ہم دیکھتے رہ گئے،ہمارے نبی کے خاکے بنائے گئے اور ہم دیکھتے رہ گئے۔ مسلمانو جاگو ہم ان کے وارث ہیں کہ جنہوں نے مظلوم کی پکا سنی تو ان کے پاوُں گھوڑے کی رکابوں پر پڑے اور ظالم کی اینٹ سے اینٹ بجا دی اور ملکوں ملکوں قبضہ کر لیا۔۔قاری محمد صدیق نے ریلی کے آغاز سے پہلے تلاوت قرآن پاک پیش کی، ریلی کی روانگی سے پہلے بردہ شریف کا ورد کیا گیا ننھی بچی فاطمہ اسلام نے جرمن کمیونٹی اور قانون بنانے والے ادارں کو پیغام دیا کہ بتاو قرآن نے تمہارا کیا بگاڑا تم قرآن پاک کی بے حرمتی پر کیوں پڑے ہو،جب کوئی ہمارا قرآن جلاتا ہے تو،وہ ہمارے دل کا حصّہ جلاتا ہے،جب ہمارے نبی کے خاکے بنائے جاتے ہیں تو دل دکھتا ہے ٭ قاضی حبیب٭محمد فاروق بٹ٭سجاد علی کاہلو٭جبرائیل اسلام ٭شیراز گیلانی اور قاری و حافظ محمد صدیق کی قیادت میں ریلی کی روانگی ہوئی، ریلی مختلف سڑکوں سے گزر رہی تھی تو کلمہ طیبہ کے ورد کی آواز سے عمارتیں گونجتی رہیں اور راہگیر کھڑے ہو کر اپنے اپنے موبائل سے ویڈیوز بنا رہے تھے کہ اتنی بارش اور ٹھنڈ میں چھوٹے چھوٹے بچے بھی ریلی کا حصّہ تھے۔ ریلی اپنے مقام گوئتھے پلاٹس پر پہنچی۔ ہریم اسلام نے اپنا پیغام جرمن زبان میں ریلی کے شرکاء اور وہاں موجود دیکھنے والی جرمن کمیونٹی تک پہنچایا، قاضی حبیب نے ریلی کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا جبکہ ریلی کے اہتمام میں فاروق بٹ،جبرائیل اسلام، سجاد علی کاہلو اور قاری محمد صدیق مصطفائی کا شکریہ ادا کیا ان کا کہنا تھا کہ ہم قانون بنانے والے اداروں اور خاص طور پر اپنی حکومتوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ کم از کم ان کو عالمی اداروں کے دروازے کھٹکھٹانے چاہینں۔جبرائیل اسلام کا کہنا تھا کہ ہم نے سویڈن اور ڈنمارک کی عدالتوں میں کیس کر رکھے ہیں انشا اللہ کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔ واضح رہے قرآن پاک کی توہین کرنے والے سلوان مومیکا کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے، عدالتی بیان کے مطابق قرآن کو جلا کر مسلم دنیا کو انتشار میں مبتلا کرنے والے شخص کو سویڈن سے نکال دیا جائے جبکہ سٹاک ہوم میں مائیگریشن اتھارٹی نے سلوان مومیکا کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ننھی ہریم اسلام کا جب کوئی ہمارا قرآن جلاتا ہے تو،وہ ہمارے دل کا حصّہ جلاتا ہے،جب ہمارے نبی کے خاکے بنائے جاتے ہیں تو دل دکھتا ہےِقاری محمد صدیق مصطفائی نے دعا فرمائی جبکہ فلسطین میں شہید ہونے ہالے اور زخمیوں کے لئے بھی دعا مانگی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں