۔،۔اسرائیل کی غزہ پٹی پر ایک ماہ سے جاری مسلسل بمباری کے دوران39 صحافیوں نے بھی اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا۔نذر حسین۔،۔
٭اسرائیل کی غزہ پٹی پر ایک ماہ سے جاری مسلسل بمباری کے دوران39 صحافیوں نے بھی اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا،روس اور یوکرین کی ڈیڑھ سال کی جنگ میں ہوے والی ہلاکتوں کی تعداد سے دگنی ہے،جسے صحافیوں کے لئے سب سے مہلک مہینہ قرار دیا گیا ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/اسرائیل/غزہ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق (کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس۔ The Committee to Protect Journalists (CPJ)) کا کہنا ہے کہ(7 سات اکتوبر) کو شروع ہونے والے تنازعہ کے بعد اب تک (انتالیس) صحافی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے (چونتیس 34) فلسطینی ہیں۔ جنگ میں اپنی جانیں گنوانے والوں میں سے کم از کم چار اسرائیلی اور ایک لبنانی صحافی بجی شامل ہیں، پیرس میں قائم فریڈم واچ ڈاگ رپورٹرز (ہد آوُٹ بارڈرز نے مرنے والوں کی تعداد (اکتالیس 41) بتائی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد روزانہ ایک سے زیادہ صحافی مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیل پر غزہ کی پٹی پر انھا دھند بمباری کی وجہ سے جنگی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام بھی لگایا گیا ہے جبکہ اسرائیلی افواج کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگھی اب تو یہ عالم ہے کہ مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد (گیارہ ہزار) سے بھی تجاوز کر چکی ہے لیکن فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے جس میں زیادہ تر تعداد چھوٹے ننھے دودھ پیتے بچوں کی ہے اور دنیا امریکا کی شہ زوری پر دہشت گرد اسرائیل کا منہ دیکھ رہی۔