۔،۔ 36 ملین کی آن لائن چوری کرنیوالا گروہ پولیس کی حراست میں۔ نذر حسین۔،۔
٭دبئی کی اسپیشل پولیس نے امارات میں بین الاقوامی سنڈیکٹ کے (تینتالیس) مشتبہ ارکان کو حراست میں لیا،جن کے بارے میں یال ہے کہ انہوں نے دو ایشیائی کمپنیوں سے 36 ملین ڈالر چوری کرنے کے لئے (اے۔آئی)سے چلنے والی ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/متحدہ عرب امارات/دبئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی اسپیشل پولیس نے متعدد ملکوں میں بڑی کمپنیوں کا سسٹم ہیک کرنے والے بین الاقوامی گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔یہ گروہ معروف کمپنیوں کے (سی۔ای۔اوز اور ڈائریکٹرز) کے ای میلز ہیک کر کے وارداتیں کرتے تھے،جن کے بارے میں یال ہے کہ انہوں نے دو ایشیائی کمپنیوں سے 36 ملین ڈالر چوری کرنے کے لئے (اے۔آئی)سے چلنے والی ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کے ماتحت (ای کرائمز) کی اسپیشل ٹیم ہیکرز کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھی بالآخر ہیکرز کو حراست میں لینے کی کاروائی٭مونو پولی آپریشن٭ کے نام سے انجام دی گئی۔جمعرات کو فورس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ٭دبئی پولیس نے سرغنہ کی شناخت کی ہے جو اس وقت متحدہ عرب اماراتسے باہر رہتا ہیخاس کے ساتھ (بیس) اضافی مشتبہ افراد بھی شامل ہیں جن کے ریڈ وارنٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔ آپریشن اور اس کے بعد کی گرفتاریوں کو بین الاقوامی ہم منصبوں بشمول۔ فرانس۔ ہانگ کانگ اور سنگاپور میں قریبی تعاون کے ذریعہ عمل میں لایا گیا۔ (اے آئی) سے چلنے والی ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے،گروہ نے کمپنی کے ڈائریکٹز کی نقالی کی اور برانچ مینیجرز کو امارات میں ایک خفیہ حصول کے معاہدے کے لئے (انیس۔19 ) ملین دبئی میں مقیم اکاونٹ میں منتقل کرنے کی ہدایت کرنے کے لئے ان کی آوازیں نقل کیں۔واضح رہے دبئی پولیس کے سائبر کرائم اور منی لانڈرنگ یونٹس نے تیزی سے اس منتقلی کا سراغ لگایا جس نے (2018) میں بینک اکاونٹ کھولا تھا اس کے بعد متحدہ عرب امارات کو چھوڑ دیا تھا۔ گروہ منی کی منتقلی کی ایک جدید ترین تکنیک کا استعمال کرتا تھا، چوری شدہ رقوم کو متعدد کھاتوں کے درمیان منتقل کیا جاتا تھا۔۔