۔،۔پراگ یونیورسٹی میں مسلح طالب علم کی فائرنگ۔(چودہ 14) ہلاک جبکہ (بیس20) سے زائد زخمی۔ نذر حسین۔،۔
٭پراگ چارلس یونیورسٹی کے فلسفہ ڈیپارٹمنٹ(فیکلٹی آف آرٹس) کی عمارت میں ایک طالب علم نے جمعرات کے روز نامعلوم وجوعات کی بنا پر فائرنگ کر کے (چودہ 14) ہلاک جبکہ (بیس20) سے زائد کو زخمی کرنے کے بعد خودکشی کر لی۔شوٹر کے پاس قانونی طور پر کئی بندوقیں تھیں ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/پراگ/ہوسٹون۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی (اے پی) اور لوکل میڈیا کے مطابق جمعرات کے روز یونیورسٹی کے ایک لائق اور بہترین طالب علم نے پراگ چارلس یونیورسٹی کے فلسفہ ڈیپارٹمنٹ(فیکلٹی آف آرٹس) کی عمارت میں نامعلوم وجوعات کی بنا پر انھا دھند فائرنگ کر کے (چودہ 14) ہلاک جبکہ (بیس20) سے زائد کو زخمی کر دیا، شوٹر یقینی طور پر بھاری ہتھیاروں سے لیس تھا جبکہ اس کے پاس بہت زیادہ گولہ بارود موجود تھا۔ یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہے کہ شوٹر نے خود کشی کی یا پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوا کیونکہ اس کا جسم زخموں سے چھلنی تھا۔ چارلس یونیورسٹی کے ترجمان کے بیان کے یونیورسٹی ارکان کی جان کے ضیاع پر سوگ کرتے ہیں جبکہ تمام سوگواروں کے ساتھ اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، واضح رہے جس عمارت میں یہ واقعہ پیش آیا وہ پراگ کے اولڈ ٹاون کے ایک مصروف سیاحتی علاقے جن پاچ اسکوائر میں ہے۔دلکش اولڈ ٹاون اسکوائر سے صرف چند منٹ کی دوری پر ہے۔ اس افسوسناک موقع پر گورنمنٹ کی طرف سے ہفتہ کے دن سوگ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ شوٹر نے جمعرات کے صبح کو پراگ کے مغرب میں واقع اپنے آبائی گاوں ہوتٹون میں اپنے والد کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کا منصوبہ بنا رہا تھا (پولیس کے مطابق کوئی وضاحت نہیں کی گئی، اس کے گھر کی تلاشی کی بنیاد پر،بندوق بردار پر پراگ میں (پندرہ 15) دسمبر کو ایک اور شخص اور اس کی (دو 2) ماہ کی بیٹی کے قتل کا بھی شبہ ہے۔