۔،۔ دو خواتین نے پیرس میں مونا لیزا کی اصل پینٹنگ پر احتجاج کے دوران سوپ پھینک دیا۔ نذر حسین۔،۔
٭فرانس میں ماحولیاتی مظاہرین نے فریم میں لگی(محفوظ) مونا لیزا پر سوپ پھینکا ہے جس میں ٭صحت مند اور پائیدار خوراک٭ کے حق کا مطالبہ کیا گیا۔لیونارڈو ڈاونچی کی (16سولویں) صدی کی پینٹنگ دنیا کے مشہور فن پاروں میں سے ایک ہے،اسے وسطی پیرس کے لوور میں رکھا گیا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/پیرس۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت میں حالیہدنوں میں کسانوں کی طرف سے احتجاج دیکھا گیا، جس میں ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو ختم کرنے اور ضوابط کو آسان بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جمعّہ کو انہوں نے پیرس کے اندر اور باہر اہم سڑکوں کو بلاک کر دیا گیا، گذشتہ دو ہفتوں کے دوران جرمنی کے بڑے بڑے شہروں میں بھی کسانوں کا مظاہرہ دیکھنے کو آیا جس کے دوران جرمنی بھر میں کئی سڑکیں بند کر دی گئی تھیں، فرانس میں ماحولیاتی مظاہرین میں سے دو خواتین نے مظاہرہ کے دوران مونا لیزا کی پینٹنگ کو پیرس کے عجائب گھر میں محفوظ پر سوپ پھینک دیا تاہم تصویر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا جو ایک شیشہ کی فریم میں محفوظ تھی۔ احتجاج کرنے والی خواتین کا موقف تھا کہ صحت مند خوراک سب کا حق ہے، انہوں نے تصویر پر سوپ پھینکنے کے بعد سوال اٹھایا کہ انسانیت کے لئے زیادہ اہم کیا ہے، صحت مند خوراک یا آرٹ، انہوں نے کہا کہ ہمارا زرعی نظام بدحالی کا شکار ہو رہا ہے اور کسان مر رہے ہیں۔ فرانس کی وزیر ثقافت نے بعد ازاں اپنے بیان میں کہا کہ مونا لیزا کی پینٹنگ کو نشانہ بنانے کی کوئی توتوجیہ بھی قابل قبول نہیں۔یہ ہمارا تاریخی ورثہ ہے۔ واضح رہے کہ فرانس اور جرمنی میں ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کے سبب عوامی (کسانوں کا) احتجاج بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔