۔،۔ جرمنی طویل ویک اینڈ کی جانچ پڑتال کر ے گا اگلے چھ ماہ کے لئے(ہفتہ میں چار روز کام)۔ نذر حسین۔،۔
٭ملک بھر کی (پینتالیس 45) بڑی کمپنیاں اس بات کا تجزیہ کرنے کے لئے تیار ہیں کہ آیا تین دن کے اختتام ہفتہ ملازمین کو ریادہ خوش، صحت مند اور زیادہ نتیجہ خیز بنئے گا یا نہیں؟ اس ٹرائل کو یکم فروری سے شروع کیا جائے گا (ویک اینڈ تین دن پر مشتمل ہو گا)٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن۔ مقامی میڈیا کے مطابق۔وفاقی جمہوریہ جرمنی یکم فروری سے سینکڑوں کارکنوں کے لئے کام کے (چار) روزہ ہفتے کی آزمائش(ٹرائل) کرے گا تا کہ طویل ویک اینڈ کے اثرات کا تعین کیا جا سکے۔ملک بھر کی (پینتالیس 45) بڑی کمپنیاں اس بات کا تجزیہ کرنے کے لئے تیار ہیں کہ آیا تین دن کے اختتام ہفتہ ملازمین کو ریادہ خوش، صحت مند اور زیادہ نتیجہ خیز بنئے گا یا نہیں؟ اس ٹرائل کو یکم فروری سے شروع کیا جائے گا (ویک اینڈ تین دن پر مشتمل ہو گا) رپورٹ کے مطابق جرمنی کی معیشت سست روی کا شکار رہی ہے کیونکہ (توانائی کی بلند قیمت۔تنخواہوں میں اضافہ) ریکارڈ بلند شرح سود اور مزدوروں کی قلت ان کا نقصان اٹھا رہی ہے۔وفاقی جمہوریہ جرمنی کو ہنر مند کارکنوں کی کمی کا سامنا ہے، خاص طور پر اعلی ترقی کے شعبوں میں، اعداد و شمار کے مطابق جرمنی کی عمر رسیدہ آبادی (2035) تک (7سات ملین) ہنر مند کارکنوں کی کمی کا شکار ہو جائے گی، اسی کمی نے تمام صنعتوں میں میں ملازمین کو بہتر اجرت اور لچکدار ورکنگ اوقات کا مطالبہ کرنے پر اکسایہ ہے۔ (فور ڈے ویک گلوبل) کے مطابق ٹرائل کی قیادت کرنے والا غیر منافع بخش۔ ملازمین اسی تنخواہ پر فی ہفتہ کم گھنٹے کام کریں گے، ویک میں چار دن کا کام وفاقی جمہوریہ جرمنیمیں لیبر مارکیٹ میں غیر استعمال شدہ صلاحیت کو بھی راغء کر سکتا ہے، جس میں یورپین یونین میں پارٹ ٹائمرز کی سب سے زیادہ تعداد خواتین میں بھی ہے، واضح رہے جنوری (2022) کو متحدہ عرب امارات کے شارجہہ نے اپنے ملازمین اور طلباء کے لئے تین روزہ ویک اینڈ متعارف کرایا۔ ایک سرکاری تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شارجہ کے ملازمین کی ملازمت کی کارکردگی، خوشی اور ذہنی صحت میں (نوے فیصد) اضافہ ہوا ہے۔ (چوراسی فیصد)جواب دہندگان نے کہا کہ نئی اصلاحات نے انہیں کام کی زندگی میں توازن حاصل کرنے میں مدد کیے۔وفاقی جمہوریہ جرمنی کا مقصد لیبر مارکیٹ میں ہنر مند کارکنوں کی کمی کو پورا کرنا ہے۔