۔،۔نماز تراویح کے دوران ہندو انتہا پسندہجوم کا غیر ملکی مسلم طلباء پر چھریوں،پتھروں اور لاٹھیوں سے حملہ۔ نذر حسین۔،۔
٭ بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کی یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہندو انتہا پسندوں نے نماز کی ادائیگی کے دوران غیر ملکی مسلمان طلباء پر چھریوں،پتھروں اور لاٹھیوں سے حملہ کر کے (پانچ 5 طالبعلموں) کو شدید زخمی کر دیا،پولیس کی نفری موجود ہونے کے باوجود ہندو غنڈوں نے وہاں کھڑے موٹر سائیکلوں کو بھی ڈنڈے مار کر توڑ پھوڑ کی اور ہاسٹل کے باہر مشتعل ہجوم نے اسلامو فوبک اور ہندو مذہبی نعرے لگائے ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/بھارت/گجرات/احمد آباد۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے اور سوشل میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گذشتہ رات بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کی یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ہندو انتہا پسندوں نے نماز کی ادائیگی کے دوران غیر ملکی مسلمان طلباء پر چھریوں،پتھروں اور لاٹھیوں سے حملہ کر کے (پانچ 5 طالبعلموں) کو شدید زخمی کر دیا،پولیس کی نفری موجود ہونے کے باوجود ہندو غنڈوں نے وہاں کھڑے موٹر سائیکلوں کو بھی ڈنڈے مار کر توڑ پھوڑ کی اور ہاسٹل کے باہر مشتعل ہجوم نے اسلامو فوبک اور ہندو مذہبی نعرے لگائے،پولیس نے سب کچھ دیکھنے کے باوجود بھی ہندو غنڈوں کو جانے دیا اور کچھ نہیں کہا، رپورٹ کے مطابق پانچوں طلباء کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کے لئے مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا، زخمی ہونے والے غیر ملکی طلباء میں ٭افغانستان سے ہارون جبار٭ترکمانستان سے آزاد ٭سری لنکا سے تعلق رکھنے والے ایک عیسائی طالب علم ماریو اور باقی دو طالب علموں کا تعلق افریقی ممالک سے ہے۔ ان تمام باتوں کا تعلق بھارت میں ہونے والے عام انتخابات سے جوڑا جا رہا ہے۔ دوسری جانب حملہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس سے بڑے پیمانے پر ریاست میں غم و غصّہ پایا جا رہا ہے واضح رہے ہندو مسلم فسادات کے پیش نذر بھارت میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔