۔،۔ مصری نثراد (لبیدا نان)جس کے بغیر ترکی میں افطار دسترخوان ادھورا سمجھا جاتا ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭چودہ سو سال پہلے ترکی میں استعمال ہونے والا (لبیدا نان) مصر میں مقبول تھا، پھر رفتہ رفتہ(لبیدا نان) نے عثمانی کھانوں میں مقبولیت حاصل کر لی اب (لبیدا نان) کے بغیر ترکیہ میں افطار دسترخوان ادھورا سمجھا جاتا ہے، خصوصی طور پر ترکی میں۔ آٹا، دودھ، نمک، چینی اور دیگر مواد سے تیار کردہ (لبیدا نان) افطاری کا لازمی جز ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/مصر/ترکیہ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق (ترک) پورے مقدس مہینے میں افطاری اور سحری کے لئے لبیدا نان) کھاتے ہیں جبکہ اگر دیکھا جائے تو ترکی سال کے باقی گیارہ مہینے میں بھی نان شوق سے تناول فرماتے ہیں مگر خصوصی طور پر مصری نثراد (لبیدا نان)جس کے بغیر افطار دسترخوان ادھورا سمجھا جاتا ہے، رمضان میں شاید ہی کوئی ایسا دسترخوان ہوتا ہو گا جس میں نان کا استعمال نہیں ہوتا۔ ترک محققین کے مطابق اس کا استعمال سلطنت عثمانیہ کے دور میں 1600 سے 1700 کے درمیانی عرصے کا ہے۔