۔،۔ مالدیپ، سنگاپور اور ہانگ کانگ نے بھارتی مصالہ جات پر سختی سے پابندی عائد کر دی۔ نذر حسین۔،۔
٭بھارتی ڈرائی فروٹس، بھارت میں تیار کردہ مصالے اور دیگرکھانے پینے کی کئی اشیاء پر عالمی سطح پر مضر صحت کا فیصلہ دیا جا چکا ہے،امریکا نے گذشتہ سال (تیس فی صد) سے زائد بھارتی مصالے کیمیکل ملاوٹ کے باعث واپس بھیج دیئے گئے ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/بھارت/نئی دہلی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نہ صرف بھارت میں جبکہ بھارتی مصالہ جات اور ڈرائی فروٹ پر غیر معیاری ہونے کے باعث عالمی سطح پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ فوڈ سیفٹی سینٹر نے بھارت کو زہریلے کیمیکل(ایتھائیھلین اکسائیڈ) نامی کے استعمال کی وارننگ متعدد بار بھارتی مصالہ جات کی کمپنی کو جاری کی تھی لیکن اس کے باوجود بار بار وہی غلطی کو دہرایا جاتا ہے۔ واضح رہے عالمی طور پر (Ethylene oxide ایتھائیئیلین اکسائیڈ) کیمیکل پر کینسر وجوعات کے باعث پابندی عائد ہے۔ان ہی وجوعات کی بنا پر خصوصی طور پر مالدیپ، سنگا پور اور ہانگ کانگ نے بھرت میں تیار ہونے والے مصالہ جات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ واضح رہے امریکا نے گذشتہ برس (تیس 30 فیصد) سے زائد بھارتی مصالے کیمیکل کی ملاوٹ کے باعث واپس بھیج دیئے تھے۔ بھارت اپنے مصالہ جات اور سستی دوائیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے کیونکہ ضائقہ کو بہتر بنانے کے لئے عجیب عجیب طریقہ کار اپنائے جاتے ہیں، یہ بھی واضح رہے عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق (فروری 2024) میں بھارت کی جانب سے ازبیکستان بھیجے گئے کھانسی کے سیرپ پینے سے (اڑسٹھ68) بچوں کی موت واقع ہو گئی تھی۔ جبکہ گذشتہ سال بھارت میں امپورٹ ہونے والے چینی لہسن میں قابل اجازت حد سے زیادہ کیڑے مار ادویات کی باقیات پائی گئیں،برومینیٹڈ سبزیوں کے تیل کو بعض مشروبات میں شامل کیا جاتا ہے،اس تیل میں (برومینbromine) جس سے اعصابی علامات تھائیرائیڈ کی خرابی ثابت ہے اور مضر صحت ہے۔خصوصی طور پر یورپ ممالک میں مصالہ جات صرف انڈیا کے سمجھے جاتے ہیں اور بے دریغ استعمال ہوتے ہیں اب تو گھر گھر میں پیک کئے ہوئے مصالہ جات استعمال ہوتے ہیں شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو جو خود کھڑے مصاجات لے کر پیس کر استعمال کرتے ہوں گے۔