۔،۔ حج کے دوران مقررہ علاقوں میں بغیر اجازت(پرمٹ) کے موجود ہونا ایک سنگین جرم ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق۔ حج کے دوران مقررہ علاقوں میں بغیر اجازت(پرمٹ) کے موجود ہونا ایک سنگین جرم ہے(یہ ہر ایک پر لاگو ہوتا ہے) خلاف ورزی کرنے والوں کو ٭چھ ماہ تک قید اور 50,000 ہزار سعودی ریال جو تقریباََ 13,333 $ ڈالر جرمانہ ہو سکتا ہے)٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سعودی عرب/ریاض۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی طرف سے بیان جاری کیا گیا کہ حج کے دنوں میں غیر مجاز طریقہ سے حج کرتے پکڑا جانے والا شخص مقدس شہر مکہ معضمہ کے مرکزی علاقہ، حرمین حرم مکی، حرمین ٹرین اسٹیشن الر صیفہ اور مرکزی کنٹرول سینٹر میں پایا گیا تو اسے فوری طور پر گرفتار کیا جائے گا جکہ اسے سخت سزاوں کا سامنا کرنا پڑے گا (یہ ہر ایک پر لاگو ہوتا ہے) خلاف ورزی کرنے والوں کو ٭چھ ماہ تک قید اور 50,000 ہزار سعودی ریال جو تقریباََ 13,333 $ ڈالر جرمانہ ہو سکتا ہے)۔مزید برآں، قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے جانے والے باشندہں کو ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا فیصلہ کے مطابق قانون کے ذریعہ متعین مدت کے لئے مملکت میں دوبارہ داخل ہونے پر پابندی عائد ہو گی۔ قطع نظر کہ رہائش کی حیثیت کچھ بھی ہو۔ شہری۔ رہائشی اور مہمان یکساں ایسی خلاف ورزی کی سزا دس ہزار سعودی ریال جرمانہ ہے۔بیان کے مطابق بار بار جرم کرنے والوں کو خاص طور پر ہوشیار رہنا چاہیئے، وزارت نے (صفر برداشت کا طریقہ اپنایا ہے، دوسری بار پکڑے جانے والوں کے لئے اس سے بھی سخت سزاوں کا انتباہ دیا ہے۔ ان میں قید۔ جرمانے اور گاڑی کی ضبطی بھی شامل تھی۔ نئے قانون کے نفاذ کی مدت (دو 2 جون 2024 سے شروع ہو گی اور بیس 20 جون 2024 تک جاری رہے گی)۔