۔،۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت٭ایرانی قوم کے لئے ایک عظیم نقصان٭ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭ایرانی صدر آذربائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس آ رہے تھے کہ ان کا ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہوا،ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو خراب موسم کے باعث پہاڑی علاقہ میں حادثہ پیش آیا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ایران/تہران/آذربائیجان۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایرانی صدر آذربائیجان میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس آ رہے تھے، حادثہ خراب موسم کے باعث پہاڑی علاقہ میں پیش آیا، ایرانی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثہ تبریز سے (سُو 100 کلو میٹر) دور پیش آیا۔ ہیلی کاپٹر میں صدر رئیسی کے ساتھ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ترجمان اور مشرقی آذربائیجان کے گورنر بھی سوار تھے، کرنل سید طاہر مصطفوی (پائلٹ)۔محسن دریا نوش (پائلٹ) اور میجر بہروزش ہیلی کاپٹر کے عملے میں شامل تھے وہ بھی حادثہ میں جاں بحق ہو گئے۔ ایران کی گارڈین کونسل کے ترجمان ۔ایک طاقتور (بارہ 12 رکنی) کونسل جو انتخابات اور قانون سازی کی نگرانی کرتی ہے، نے صدر ابراہیم رئیسی کی موت کو ٭ایرانی قوم کے لئے ایک عظیم نقصان٭ قرار دیا ہے۔ ترجمان ہادی تہان نظیف نے کہا کہ جہاں ایران کو اپنے صدر کی موت کے سانحے کا سامنا ہے، ایران کے آئین نے اس صورتحال کے لئے ضروری اقدامات کی پیش گوئی کی ہے۔ نازیف نے ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ٭پریس ٹی وی٭ کو بتایا کہ (جس طرح اسلامی جمہوریہ کے رہنما نے کہا، ملک کے معاملات میں خلل نہیں پڑے گا) ٭ایرانی آئین یہ حکم دیتا ہے کہ حکومت کی شاخوں کے تین سربراہان بشمول نائب صدر، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور عدلیہ کے سربراہ کو ایک انتخاب کا انتظام کرنا ہو گا اور قائم مقام صدر کا کردار سنبھالنے کے (پچاس 50 دنوں) کے اندر نئے سربراہ کا انتخاب کرنا ہو گا۔ تہران میں مقیم ایک تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد خلا کو پُر کرنا ٭بہت مشکل نہیں ٭ہو گا۔ مڈل ایسٹ اکنامک اینڈ پولیٹیکل اینا لیس کمپنی کے ڈائریکٹر میر جاوید انفر کاکہنا ہے کہ ٭شہید ایرانی صدر ابراہیم رئیسی معیشت کے لحاظ سے زیادہ کامیاب صدر نہیں تھے٭ایران میں صدر کے ہاتھ عام طور پر بندھے ہوتے ہیں کیونکہ اگرچہ ان پر بہت زیادہ ذمہ داری ہوتی ہے، لیکن چیزوں کو انجام دینے کا اختیار واقعی سپریم لیڈر کے ہاتھ میں رہتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ رئیسی سیکورٹی میں پس منظر رکھنے والا کوئی شخص نہیں تھا٭اور نہ ہی٭ ایران کی بیروکریسی میں پس منظر رکھنے والا کوئی تھی، وہ بصارت والا آدمی نہیں تھا، وہ کوئی کرشماتی سیاست دان بھی نہیں تھا، ان کا مزید کہنا تھا کہ معیشت ابراہیم رئیسی کے دور میں بد تر ہو گئی تھی۔ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ کچھ لاشیں جل کر ناقابل شناخت ہو گئی ہیں،ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت)آٹھ افراد) ہیلی کاپٹر حادثہ میں جاں بحق ہو گئے۔