0

۔،۔ پینتالیس سالہ خاتون نے ایک پرائمری اسکول میں گھس کر بچوں اور اساتذہ پر حملہ کیا۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔ پینتالیس سالہ خاتون نے ایک پرائمری اسکول میں گھس کر بچوں اور اساتذہ پر حملہ کیا۔ نذر حسین۔،۔

٭چین کے وسطی صوبہ جیانگسی کے شہر گوئیسی کے ایک پرائمری اسکول میں چاقو بردار پینتالیس سالہ خاتون نے اندر گھس کر بچوں اور اساتذہ پر حملہ کر دیا،دو زخمیوں نے دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا،جبکہ ایک درجن سے زائد بچے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیئے گئے٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/بیجنگ/جیانگسی/گوئیسی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ چین کے وسطی صوبہ جیانگسی کے شہر گوئیسی میں اس وقت پیش آیا جب ایک پینتالیس سالہ خاتون ہاتھ میں پھل کاٹنے والی چھری لے کر ایک پرائمری اسکول میں گھس گئی، اندر جاتے ہی نامعلوم جوجوعات کی بنا پربچوں اور اساتذہ پر چھری سے حملہ کر دیا اور آناََ فاناََ ایک درجن سے زیادہ افراد، بچوں کو زخمی کر دیا، پولیس نے جائے وقوعہ پرپہنچ کر ملزمہ کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا، پولیس نے زیر حراست خاتون کی شناخت ٭عرفیت پان٭ کے نام سے ظاہر کی ہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق تاہم اب تک واقعہ کے محرکات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔ واضح رہے اس واقعہ میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی اور یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان میں کتنے طالب علم تھے، اس دوران سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں کئی بچوں کو خون کے دھبے لگے اسکول یونیفارم میں زمین پر بے سدھ لیٹے دیکھا گیا ہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق زیر علاج دو زخمیوں نے زیر علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا جبکہ چار زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ یقیناََ نہ صرف جبکہ ہم خود بھی ان واقعات سے خوف زدہ ہیں، چین نے حالیہ مہینوں میں چاقو سے حملوں میں اضافہ دیکھا ہے مئی میں جنوبی صوبہ یونان کے ایک اسپتال میں ایک شخص نے چاقو کے وار کر کے دو افراد کو ہلاک جبکہ اکیس افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ گذشتہ سال جولائی میں جنوب مشرقی صوبے گوانگ ڈونگ میں ایک کنڈر گارڈن کے اندر چھریوں کے وار سے تین بچوں سمیت چھ افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں