۔،۔ پاپوا نیو گنی لینڈ سلائیڈنگ میں (دو ہزار) سے زائد افراد زندہ دب گئے۔ نذر حسین۔،۔
٭ پاپوا نیو گنی لینڈ سلائیڈنگ سے ہزاروں افراد کے دب جانے کا خدشہ ہے، پاپوا نیو گنی کے دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ،لینڈ سلائڈنگ پھٹنے والے بم سے کم نہیں تھی جبکہ ایک سرکاری ایجنسی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شاید اس ڈیزاسٹر میں (دو ہزار) سے زائد افراد زندہ دفن ہو گئے ہیں ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ پاپوا نیو گنی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پاپوا نیو گنی لینڈ سلائیڈنگ سے ہزاروں افراد کے دب جانے کا خدشہ ہے، پاپوا نیو گنی کے دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ،لینڈ سلائڈنگ پھٹنے والے بم سے کم نہیں تھی جبکہ ایک سرکاری ایجنسی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شاید اس ڈیزاسٹر میں (دو ہزار) سے زائد افراد زندہ دفن ہو گئے ہیں، یہ اعداد و شمار ملک کے نیشنل ڈیزاسٹر سینٹر کے قائم مقام ڈائریکٹر کے ذریعہ فراہم کئے گئے ہیں،جو اقوام متحدہ (یو این) نے ہفتہ کے آخر میں تجویز کئے گئے سات سو سے کہیں زیادہ تھے۔ رپورٹ کے مطابق گاوں میں ہونے والی تباہی کے لئے جانی نقصان کے صحیح اعداد و شمار قائم کرنا بہت مشکل ہے، زندہ بچ جانے والوں کو بچانے یا ملبے سے لاشوں کو نکالنا جان جکھوں کا کام ہے کچھ جگہوں پر (دس میٹر۔بتیس فیٹ) گہرے ملبے کی وجہ سے رکاوٹ بنی ہیں جبکہ سرکاری رپورٹ کے مطابق مناسب امان کی کمی کے باعث ہر جگہ رسائی بہت مشکل اور محدود ہوتی جا رہی ہے۔ صوبہ اینگا میں تباہی کی لپیٹ میں آنے والے پہاڑی باشندوں کی امیدیں دم توڑتی دکھائی دے رہی ہیں، ایک پڑوسی گاوں جیکب سوائی نے خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کو بتایا ہے کہ ٭کوئی بھی بچ نہیں سکا، ہم نہیں جانتے کہ کس کی موت واقع ہوئی، ایک خاتون نے روئیٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میرے خاندان کے (اٹھارہ) افراد ملبے اور مٹی کے نیچے دبے ہوئے ہیں جس پر میں کھڑی ہوں، لاسن آئیسو نے مقامی اخبار ٭دی نیشنل٭ کو بتایا کہ یہ ٭ایک پھٹنے والے بم کے دھماکے کی طرح ایک سیکنڈ میں پھٹ گیا، ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ میں نے لینڈ سلائیڈنگ۔سمندر کی لہر کی طرح اپنے گھر کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھی ہے۔