0

۔،۔من ہائیم میں ہونے والے کیس میں عدالت نے اقدام قتل کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔من ہائیم میں ہونے والے کیس میں عدالت نے اقدام قتل کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ نذر حسین۔،۔

٭مشتبہ مجرم کا تعلق افغانستان سے ہے،اپنے خاندان کے ساتھ جرمنی ہیپن ہائیم میں رہائش پذیر ہے اس کے دو بچے بھی ہیں، کارلسروہے کی ضلعی عدالت نے ہفتہ کے روز ملزم کے خلاف اقدام قتل کے الزام میں گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا، ہفتہ کے روز مشتبہ شخص نے چھری سے حملہ کر کے پولیس افسر کو شدید زخمی کر دیا جو ابھی تک زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/من ہائیم/کارلسروہے۔ گذشتہ روز شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/من ہائیم۔ مقامی خبر رساں ادارے جبکہ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بروز جمعّہ جنوب مغربی شہر من ہائیم مرکزی مارکٹ پلاٹز اسکوائر پر دائیں بازو کی سیاسی پارٹی (اے ایف ڈی) تقریر کرنے کی تیاری کرنے والے انتہائی دائیں بازو کی اسلام مخالف تنظیموں کے رکن(تحریکPEGIDA،پیگیڈا) جو خصوصی طور پر مشرقی جرمنی کے شہروں میں باقاعدہ اسلام مخالف مارچ کرتی تھی کے (انسٹھ 59 سالہ) مائیکل سٹروئزنبرگرStuerzenberger۔ ا ے ایف ڈیAfD) پر چھری سے حملہ کر دیا،موقع پر موجود کی مداخلت پر نامعلوم شخص نے پولیس پر بھی حملہ کر دیا،حملہ کے دوران ایک پولیس آفیسر اور کم از کم دو افراد چاقو کے وار سے زخمی ہو گئے بالآخر پولیس نے چاقو سے مسلح افراد کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس افسر کو گردن پر زخم آئے ہیں جبکہ اسلام مخالف کارکن جو ایک چھوٹے سے ہجوم سے خطاب کرنے کی تیاری کر رہا تھا کی ٹانگ میں چھری سے حملہ کر کے زخمی کر دیا گیا۔ حملہ آور کی شناخت یا محرکات کے بارے میں کوئی معلومات ابھی تک دستیاب نہیں، جرمنی کی وزیر داخلہ نینسی فیزر (ایس پی ڈی) کی رکن کے مطابق پولیس افسر شدید زخمی ہے۔جرمن چانسلو اولاف شولز کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیئے۔ ونضح رہے انسٹھ سالہ مسٹر اسٹورزنبرگر خود کو اسلام کے تنقیدی صحافی کے طور پر بیان کرتا ہے جو انتہائی دائیں بازوکی اسلام مخالف تنظیم(اے ایف ڈی) کا رکن ہے۔پولیس اہلکار مصنوعی کوما میں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں