۔،۔ قونصلیٹ جنرل آف پاکستان فرینکفرٹ میں جشن آزادی پاکستان کے موقع پرپرچم کشائی کی خوبصورت تقریب۔ نذر حسین۔،۔
٭قونصلیٹ جنرل اسلامی جمہوریہ پاکستان فرینکفرٹ میں 14 اگست 2024 جشن آزادی پاکستان کے موقع پر جرمنی بھر سے کمیونٹی افراد نے بھر پور شرکت کی۔قونصلیٹ کا احاطہ بھرا پڑا تھا جس میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔ خواتین نے بچوں کو خصوصی طور پر جشن آزادی کی مناسبت سے کپڑے پہنائے ہوئے تھے جن میں وہ بہت خوبصورت لگ رہے تھے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔ پاکستان کے 78ویں یوم آزادی کے موقع پر جرمنی کے دور دراز شہروں سے پاکستانی کمیونٹی نشریف لائی خصوصی طور پر آج کے دن زیادہ تر فیملیز تشریف لائیں بچوں نے خوبصورت لباس زیب تن کئے ہوئے تھے، قونصل خانہ کے احاطہ میں بچے تتلیوں کی طرح ادھر ادھر دوڑتے نظر آ رہے تھے۔ ہمیشہ کی طرح ٹھیک (10 بجے تقریب شروع کی گئی) جس کی نقابت ہیڈ آف چانسلری شفاعت کلیم خٹک نے بسم اللہ سے کی۔انہوں نے کمیونٹی کا تشریف لانے پر شکریہ ادا کیا۔حضرت علامہ عبد اللطیف چشتی الازہری نے تلاوت کلام پاک پیش کی ٭امیگریشن اینڈ پاسپورٹ سیکشن کے انچارج(محمد علی رندھاوا) نے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے بانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،اس یوم آزادی پر ہم قومی ترقی اور استحکام کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہر سال ہم تصور پاکستان پر اپنے یقین کی تجدید کرتے ہیں اور پاکستان کی بھرپور خدمت کے لئے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ پاکستانی قوم نے ہر موقع پر ثابت کیا ہے کہ ہم ہر مشکل سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،دہشت گردی، انتہا پسندی اور تقسیم کی قوتوں کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں،ہم ایک پرامن،رواداد اور ترقی پسند معاشرے کے قیام کے لئے پرعزم ہیں ٭ہیڈ آف چانسلری شفاعت کلیم خٹک نے آصف علی زرداری صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں صدر پاکستان کا کہنا ہے کہ ہم آزادی حق خود ارادیت کے لئے ہندوستانی مسلمانوں کی تاریخی سیاسی جدوجہد کا نقطہ عروج ہے۔ آج ہمیں جشن آزادی مناتے ہوئے سات دہائیوں سے اپنی آزادی اور حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کرنے والے اپنے کشمیری اور فلسطینی بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیئے۔آج ہم غیر قانونی طور پر بھارتی زیر تسلط جموں و کشمیر اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ہمقں اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ملک کے اتحاد، سالمیت اور معاشی استحکام کے لئے پر عزم ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ہمارے ملک کو بے شمار انسانی اور قدرتی وسائل سے نوازہ گیا ہے۔آئیئے عہد کریں کہ ہم عوام کی ترقی کے لئے کام کریں گے اور پاکستان کو ایک خوشحال ملک بنائیں گے ٭قونصل جنرل اسلامی جمہوریہ پاکستان فرینکفرٹ زاہد حسین نے وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کا پیغام پڑھ کر سنایا،یوم آزادی کے پر مسرت موقع پر میں ملک بھر کے عوام اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔آج کے دن مجھ سمیت پوری قوم اپنے آباوُ اجداد اور تحریک پاکستان کے اُن لاتعداد گمنام ہیروز کی بے پناہ قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔جنہوں نے جنوبی ایشیاء میں کروڑوں مسلمانوں کے لئے ایک ٭آزاد مملکت٭ جہاں وہ اپنے عقائد اور اقدار کے مطابق زندگی گزار سکیں،کے قیام کے لئے انتھک جدوجہد کی، مملکت خداداد پاکستان علامہ محمد اقبال کے تصور کے عین مطابق 14 اگست 1947 کو قائد اعظم محمد علی جناح کی غیر متزلزل اور ثابت قدم پیادت اور ہمارے اسلاف کف بے مثال قربانیوں کے نتیجے میں دنیا کے نقشے پر ایک آزاد اور خود مختار ملک کے طور پر ابھرا۔واضح رہے قدرتی آفات اور معاشی و سماجی مشکلات کے ذریعہ پاکستانی پوم کی ہمت اور استقامت کا بار بار امتحان لیا گیا، اس کے باوجود پاکستان کی غیور و بہادر قوم کے عزم اور اتحاد کا جذبہ ہمیشہ غالب رہا۔ میں پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں ہمارے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے کلیدی کردار کو سراہتا ہوں۔اگرچہ آپ اپنے گھروں سے ہزاروں میل دور محنت و مزدوری کرتے ہیں جبکہ آپ اس ملک کا ایک حصّہ ہیں جس کی اہمیت کبھی ماند نہیں پڑ سکتی۔ اپنے خطاب میں قونصل جنرل آف پاکستان فرینکفرٹ کا کہنا تھا کہ آپ کا اپنے ملک کے ساتھ کس قدر لگاوُ اور محبت ہے اس کا اندازہ قونصل خانہ میں موجود کمیونٹی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے میں تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔۔ حضرت مولانا عبد الطیف چشتی الازہری نے پاکستان کی سلامتی امن و امان کے لئے دعا فرمائی۔ تقریب کے اختتام پر قونصل جنرل زاہد حسین، ہیڈ آف چانسلری شفاعت کلیم خٹک اور امیگریشن اینڈ پاسپورٹ سیکشن کے انچارج(محمد علی رندھاوا) کمیونٹی میں گھل مل گئے۔ دوست و احباب نے خوب تصویریں بنائیں اور ساتھ میں پاکستانی لاہوری چنوں کی ضیافت بھی اُڑائی سویٹ ڈش کے طور پر حلوہ پیش کیا گیا جبکہ کھانے کے بعد چائے بھی پیش کی گئی۔
٭توحید کی امانت سینوں میں ہے ہمارے۔ آساں نہیں مٹانا نام و نشاں ہمارا۔ تیغوں کے سائے میں ہم پَل کر جواں ہوئے ہیں۔ خنجر ہلال کا ہے قومی نشاں ہمارا ٭