۔،۔ آسٹریا کے شہر ویانا کے بڑے ہال میں جشن یوم آزادی پاکستان کی شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔محمد آفتاب سیفی عظیم۔،۔
٭چیف گیسٹ سفاتخانہ پاکستان کے سفیر عزت ماآب محمد کامران اختر ملک اور سفارتخانہ کے عملہ نے بھی اپنی فیملیز سمیت شرکت کی۔پروگرام کا انعقاد ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے کیا گیا تھا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/آسٹریا/ویانا۔ اسٹریاکے شہر ویانا میں 14 اگست2024، 77واں کے مناسبت سے 15 اگست بروز جمعرات کو وسیع ہال میں منعقد ہوا۔اور تھیلیسیمیا فنڈ ریزنگ پروگرام کا انعقاد ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے کیا گیا۔
جس میں پاکستانی کمیونٹی آسٹریانے اور اسکے مختلف شہروں سے بھرپور شرکت کی۔پاکستان ایمبیسی کے ایمبسڈر عزت مآب جناب محمد کامران اختر ملک صاحب،پاکستان ایبسی کے آفیشل نے اپنی فیملیز کے ساتھ شرکت کی۔اسکے علاوہ پاکستانی لیجنڈ اداکار، مزاح کے بادشاہ افتخار ٹھاکر تھے جنہوں نے تھیلیسیمیا فنڈ ریزنگ پروگرام کی نمائندگی کی اور تفصیل سے جن بچوں میں یہ بیماری پائ جاتی ہیں تفصیل سے آگاہ کیا۔پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید فرقان حمید سے ہوا جس کی سعادت سعید عبدالرحمن شاہ نے اور نعت رسول مقبول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں جناب غلام مصطفی نعیمی صاحب نے حاصل کی۔بچوں و بچیوں نے پاکستانی ملی نغمے پیش کئے اور ہال میں موجود افراد سے داد وصول کی۔بچوں نے نہایت ہی عمدہ پاکستانی ملبوسات زیرتن کئے ہوئے تھے، ہال کچا کچ پاکستانی کمیونٹی سے بھرا ہوا تھا۔نقابت کے فرائض عرفان شاہد اور سعدیہ اسرا نے نہایت خوبصورت انداز سے کی،یو این او UNO, سے وابستہ سرفراز احمد نے ملی نغمہ گایا، محمد فرہان سیفی نے (IT) میوزک سسٹم کو کنٹرول کیا۔پروگرام کے سرگرم ممبر سینیر سکریٹری پاکستان عوامی پارٹی ڈیموکریٹک کے جناب منیر مغل نے اسٹیج پر آ کر مختصر خطاب کیا اور سب کا پروگرام میں تشریف لائے پر دل بہت خوش ہوا ہے کہ اتنے مختصر وقت میں آپ نے پروگرام میں شرکت کر کے پاکستان کے نام اور سبز ہلالی پرچم کے سائے تلے اکھٹے ہوئے اتنی تعداد میں شرکت کی۔ایمبسڈر عزت مآب جناب محمد کامران اختر ملک صاحب نے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کہ اتنی تعداد میں سب یہاں تشریف لائیں، ہم آپ کے لئے ایمبیسی میں ہیں آپ سب کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں کوئی بھی کام ہو تشریف لائے میں اور ہمارا عملہ خدمت کے لئے گامزن ہیں۔پاکستان عوامی پارٹی ڈیموکریٹک کے چیئرمین دانیال اعوان نے بھی کافی خوبصورت انداز سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم لوگ آج جس مقصد کے لیے اکھٹے ہوئے ہیں، پاکستان کے جو آجکل حالات ہیں ان پر کافی پریشانی کی صورت حال سے گزر رہے ہیں، ہم ایک جگہ متحد ہو آگے بڑھنا ہے، آپ سب سے درخواست ہے کہ فنڈ ریزنگ میں بھرپور تعاون کریں پاکستان میں جو بچوں کی اس بیماری میں تعاون کی ضرورت ہے آپ دل کھول کر بھرپور معاونت کریں۔ شکریہ ڈاکٹر ہمراہ جلال نے تفصیل سے تھیلیسیمیا جیی بہ بیماری پر تفصیل سے آگاہ کیا کیسے ہوتی ہیں اور کس طرح اس کا مقابلہ کرنا چاہیے، اور شادی سے پہلے اچھا ہوتا ہے کہ دونوں کا ٹیسٹ کروا لینا چاہیے۔ بیماری میں کیا کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے۔پاکستان سے آئے ہوئے خصوصی مہمان لیجنڈ اداکار، مزاح کے بادشاہ افتخار ٹھاکر جب اسٹیج پر تشریف لائے پورا ہال کھڑا ہو گیا خوب تالیاں بجا کر خوش آمدید کہا۔انہوں نے کافی تنز مزاح کا مظاہرہ کر کے ہمیشہ کی طرح داد وصول کی ہال میں موجود افراد نے بھرپور انجوائے کیا۔اور ساتھ ساتھ تھیلیسیمیا کی تفصیل بھی بتاتے ہوئے فنڈ ریزنگ کی، ہال میں منعقد تمام افراد نے بھرپور تعاون کیا۔تھیلیسیمیا خون کی بیماریوں کا مجموعہ ھے جو کہ بے قائدہ ھیموگلوبین کی پیداوارکی وجہ سے بنتا ھے۔ ھیموگلوبین ایسی پرو ٹین ھے جو کہ سرخ جرثوموں میں پائِ جاتی ھے جو جسم کے لئے آکسیجن لانے کا کام کرتے ھیں۔ِ تھیلیسیمیا مورثی انیمیا بھی ھو تا ھے۔ یہ بیماری مشرق وسطی، افریقہ یا ایشیا میں پائی جاتی ھے۔ تھیلیسمیا کی بہت سی اقسام ھیں۔ یہ معمولی کے سے لیکر مہلک حد تک ھو سکتی ھے۔ اگر آپ کو بہت معمولی تھلیسمیا ھے تو اس کا مطلب یہ آپ بیماری کو اٹھائے ھوئےَ ھیں اور آپ کے ریڈ خونی ذرات نارمل سے چھوٹے ھیں۔ تھیلسمیا میجر مہلک بھی ھو سکتا ھے۔ آیسے لوگ جن کو ایلفا تھیلسمیا میجر ھوتا ھے وہ بچپن میں ھی وفات پا جا تے ھیں ۔ بیٹا تھیلسمیا میں خون بدلواتے رھنے کی ضرورت ھوتی ھے۔ تھیلیسیمیا ایک موروثی بیماری ہے یہ بچے میں والدین سے منتقل ہوتاہے،اگر والدین تھیلیسیمیا مائنر ہوں تو25فیصد امکان ہوتا ہے کہ پیدا ہونے والے بچہ تھیلیسیمیا میجر ہوسکتا ہے۔ اس بیماری میں سرخ ذرات کی کمی واقع ہوجاتی ہے اور مریض کو ہرماہ ایک سے دوبوتل خون اور روزانہ ڈیسفرال انجکشن کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ جسم سے آئرن کا اخراج ہو سکےتھیلیسیمیا میجر اور تھیلیسیمیا مائنر۔ تھیلیسیمیا مائنرکوئی علامت ظاہر نہیں کرتا، مگر جب والدین تھیلیسیمیا مائنرکا شکار ہوں تو پیدا ہونے والے بچوں میں اس بات کا قوی امکان ہوتا ہے کہ وہ تھیلیسیمیا میجر کا شکار ہوں۔ تھیلیسیمیامیجر میں خون بننے کا عمل رک جاتا ہی، نتیجتاً ایسے بچوں کے جسم میں خون کی شدید کمی ہوجاتی ہے اور انہیں ساری زندگی انتقال خون(Blood Tranfusion)کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اس انتقالِ خون اور ادویات کے استعمال میں ماہانہ6000 روپے خرچ ہوتے ہیںتھیلیسیمیاجیسے مرض سے متعلق عدم آگہی کی وجہ سے ہی اس مرض کے پھیلنے کی شرح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ زندگی بھر ساتھ رہنے والے اس مہلک مرض سے بچاو کا واحد حل شادی سے قبل تھیلیسیمیا جین کی موجودگی کا پتا چلانے کے لیے خون کا آسان اور سادہ ٹیسٹ کرانا ہے تاکہ آنے والی نسلوں میں اس بیماری کی شرح کو روکا جاسکے۔ اب وقت آگیا ہے کہ معاشرے کا ہر باشعور فرد تھیلیسیمیا کے مسئلے کو سنجیدگی سے لے اور اس کے تدارک کی بھرپور کوشش کرے۔ہمیں اس کے کے تدارک اور اس میں مبتلا افراد کے لیے انفرادی سطح پر خون کے عطیات اور مالی تعاون کرکے اس میں مبتلا معصوم بچوں کی جان بچانے کی کوشش کرنی چاہیےپاکستان سے آئے ہوئے خصوصی مہمان لیجنڈ اداکار، مزاح کے بادشاہ افتخار ٹھاکر نے باقی ساتھیوں کا بھی خاص ذکر کیا جن میں پریذیڈنٹ پنجاب جناب عبدلعرفاق، پریذیڈنٹ جناب امجد پرویز بھٹی ان کا اور تمام ممبران اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اتنا شاندار پروگرام منعقد کرنے پر۔ اور خاص طور سے سالزبرگ سے آئے مہمان جناب غلام مصطفی، چوہدری اظہر ورک اور ممبران جنہوں نے اپنا بھی تعاون پیش کیا اور مجھے اپنی گاڑیوں میں کئی دنوں سے ساتھ لئیے گما بھرا ریے ہیں میں سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔تمام بچوں کو گفٹ دیے گئے جنہوں نے ملی نغموں میں حصہ لیا اور والدین کو اسٹیج پر بلایا گیا اور لیجنڈ اداکار، مزاح کے بادشاہ افتخار ٹھاکر نے اپنے ہاتھوں سے پیش کیے اور بچوں بڑھوں نے اداکار کے ساتھ فوٹو گرافی بھی کی۔پروگرام کے اختتام پر تمام مہمانوں کو ذائقہ دار راویتی کھانوں سے تواضع کی گئی۔
پاکستان زندہ باد
جیوے جیوے پاکستان
ہم سب کا پاکستان