۔،۔ بریمن کی علاقائی عدالت نے اکیس سالہ نوجوان کو دس سال قید کی سزا سنا دی۔ نذر حسین۔،۔
٭صدارتی جج نے مدعا علیہ کو کہا کہ ٭تم کسی کی موت کے ذمہ دار ہو٭ اکیس سالہ مدعا علیہ نے عدالت میڈ جرم سے انکار کر دیا ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/بریمن۔ مقامی میڈیا کے مطابق (چھیتالیس) سالہ شخص کے سر پر مہلک چھلانگ لگانے کے مقدمہ میں بریمن کی علاقائی عدالت نے قتل کے جرم میں دس سال قید کی سزا سنا دی جس پر صدارتی جج نے مدعا علیہ کو کہا کہ ٭تم کسی کی موت کے ذمہ دار ہو٭۔ رپورٹ کے مطابق چیمبر کو اس نوجوان مجرم کے بارے میں کوئی شک نہیں، اس نے اپنا فیصلہ بنیادی طور پر چیٹ، ہسٹری، مانیٹر کی ہوئی فون کالز اور گواہوں کے بیانات پر مبنی کیا۔ نوجوان نے جرم کے بارے میں چند لوگوں کو بتایا، فیصلہ ابھی حتمی نہیں ہے اور اپیل ممکن ہے اسی چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے اپیل دائر کر دی گئی ہے۔ عدالت کے مطابق مدعا علیہ اور اس کا دوست اور قتل ہونے والا چھتالیس سالہ شخص جسے بعد میں قتل کر دیا گیا ایک بار میں تھے جو پہلے بھی ایک ساتھ شراب پینے بار میں ملتے جلتے رہتے تھے، نوجوان اسی شام اپنی اکیسویں سالگرہ منا رہا تھا، شراب کے ساتھ چرس بھی پی جا رہی تھی، اسی شام نوجوان اس کا دوست اور چھتالیس سالہ ایم ٹیبل ٹینس کی میز کے قریب کھڑے تھے کہ آپس میں تلخ کلامی ہوئی جو جھگڑے کی صورت اختیار کر گئی جھگڑے کے دوران چھیتالیس سالہ شخص زمین پر گر گیا اسی دوران اکیس سالہ نوجوان نے پوری طاقت کے ساتھ گرے ہوئے شخص کے سر پر چھلانگ لگا دی جو بعد میں شدید زخموں کو برداشت نہ کرتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔ دفاعی وکیل نے بری کرنے کی درخواست کی۔