0

۔،۔جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی مسجد کے امام اور پوپ نے مختلف مذہبی عقائد کی مشترکہ بنیادوں کے بارے بات کی۔ نذر حسین۔،۔

0Shares

۔،۔جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی مسجد کے امام اور پوپ نے مختلف مذہبی عقائد کی مشترکہ بنیادوں کے بارے بات کی۔ نذر حسین۔،۔

٭جورگ ماریو برگوگلیو یہ تھا پیدائشی نام پوپ فرانسس کا(فرانسس نام اس وقت رکھا جب وہ اسیسی کے سینٹ فرانسس کے اعزاز میں پوپ بنے)پوپ فراسس نے جمعرات کو مسلمانوں اور کیتھولک مسیحوں کو جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی مسجد(استقلال مسجد)میں دعوت دی کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں اور انتہا پسندی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے عالمی رہنماوں پر دباوُ ڈالیں ٭

شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/انڈونیشیا/جکارتہ۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا کے دورے پر مذہبی اشارات سے بھرپور ایک دن میں پوپ فرانسس نے قومی امام اعلق اور دیگر مقامی مذہبی رہنماوں کے ساتھ ایک مشترکہ جاری کیا جس میں زمین پر بڑھتی ہوئی گرمی سے نمٹنے کے لئے ٭فیصلہ کن اقدامات٭ کا مطالبہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور انتہا پسندی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے عالمی رہنماوں پر دباوُ ڈالیں، رپورٹ کے مطابق فرانسس اور امام اعلی نصیر الدین عمر کے (باضابطہ دستخط کردہ اعلامیہ) میں لکھا گیا کہ٭تخلیق صلاحیت کے انسانی استحصال نے موسمیاتی تبدیلیوں میں کردار ادا کیا ہے جس کے نتیجہ میں قدرتی آفات، عالمی عدت، غیر متوقع موسمیاتی نمونوں جیسے مختلف تباہ کن دیکھنے کو مل رہے ہیں۔فرانسس نے مسجد کے مرکزی دروازے کے باہو منعقدہ بین المذاہب اجتماع سے خطاب کیا، تقریب کا آغاز ایک نوجوان خاتون کی پرسوز آواز میں قرآن پاک کی تلاوت کے ساتھ کیا گیا۔ واضح رہے انڈونیشیا کی 280 ملین آبادی میں سے تقریباََ 87 فیصد مسلم ہیں جبکہ تقریباََ صرف تین فیصد کیتھولک ہیں۔جمعہ کو پوپ انڈونیشیا سے پاپوا نیو گنی، پھر مشرقی تیمور اور سنگاپور کے لیے روانہ ہوں گے۔ جب 13 ستمبر کو وہ روم واپس پہنچیں گے تو یہ ان کا تقریباً 33,000 کلومیٹر (21,000 میل) کا سفر ہو گا۔

 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں