۔،۔فرانسیسی اخبار کے مطابق حسن نصراللہ کا پتا ایک ایرانی جاسوس نے بتایا۔ نذر حسین۔،۔
٭حزب اللہ کے دیرینہ رہنما حسن نصر اللہ کی خلاکت نے حیران کن اسرائیلی کاروائیوں کے ایک سلسلہ کو بے نقاب کر دیا جس میں اس حد تک بے نقاب کبا کہ اسرائیل کی جاسوسی ایجنسیوں نے ایران کی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیم میں گھس کر سراغ لگایا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی اخبار Le Parisien نے لبنانب سیکورٹی ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ اسرائیل نے حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیم میں گھس کر ایک ایرانی ایجنٹ کے ذریعہ حساس معلومات حاصل کی، جن میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کی بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقہ میں گذشتہ جمعہ کو قتل سے قبل موجودگی کی نشاندہی ہوتی ہے، معلومات پا کر اسرائیل نے اس علاقے پر فضائی چملہ کیا جس کے نتیجہ میں حسن نصر اللہ مارا گیا۔ فرانسیسی اخبار کے مطابق حشن نصر اللہ کے قتل میں سب سے بڑا اور حیران کن کردار ایرانی ایجنٹ کا ہے، کیونکہ یہ جاسوس حزب اللہ کے اندرونی دائرے میں گھسنے اور حسن نصراللہ کی نقل و حرکت کے بارے میں درست معلومات فراہم کرنے میں کامیاب رہا، اخبار نے مزید لکھا ہے کہ حسن نصر اللہ کے قتل کے دن قدس فورس کے کمانڈر اپنی گاڑی میں ان کے ساتھ تھے اور قتل کے وقت وہ 30 میٹر زیر زمین تھے۔ اسرائیلی فوج سے واقف ایک ذریعہ نے (رائٹرز) کو بتایا کہ حملے سے (چوبیس) گھنٹے سے بھی کم، کہ اسرائیل نے حزب اللہ پر انٹیلی جنس کوششوں پر توجہ مرکوز کرنے میں 20 سال گزارے ہیں اور وہ جب چائے نصر اللہ کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ دو اسرائیلی حکام نے رائٹرز کو بتایا کہ بدھ کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے قریبی وزراء نے حملے کی اجازت دی اور یہ حملہ اس وقت ہوا جب نیتن یاہو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لئے نیو یارک میں تھے۔