۔،۔٭سات اکتوبر ٭کی یاد کے موقع پر ایران پر حملہ کر سکتا ہے،امریکی عہدیدار۔ نذر حسین۔،۔
٭امریکی ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ آیا اسرائیل 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کا ایک سال پورا ہونے کا موقع ایران پر حملہ کے لئے استعمال کرے گا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/اسرائیل/ایران۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینئر ذمہ دار کے مطابق اسرائیل نے بائیڈن انظامیہ کو اس بات کی کوئی ضمانت پیش نہیں کی کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا، یہ بات امریکی نیوز چینل سی این این نے مذکورہ ذمہ دار کے حوالہ سے بتائی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کا ایک سال پورا ہونے کا موقع ایران پر حملہ کے لئے استعمال کرے گا۔جبکہ امریکی صدر نے باور کرایا تھا کہ اسرائیل کا حق ہے کہ وہ ایران اور اس کے ایجنٹوں مثلاََ حزب اللہ اور حوثیوں کی جانب سے خود پر ہونے والے کسی بھی حملہ کے مقابل اپنا دفاع کرے، تاہم بائیڈن نے واضح کیا کہ اسرائیلی فوج کو شہریوں کے ساتھ معاملہ میں زیادہ احتیاط برتنا چاہیئے۔ واضح رہے امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن نے ٭اکیس اگست٭ کے بعد نیتن یاہو سے بات چیت نہیں کی۔ اسرائیلی فوج پیر کو (سات اکتوبر) کو ہونے والے حملوں کی برسی کے ارد گرد تعدد محاذوں پر اپنی کاروائیوں کو بڑھا رہی ہے، جس میں اسرائیل پر پچھلے ہفتے کے بڑے پیمانے پر بیلسٹک میزائل حملہ کے لئے ایران کے خلاف٭اہم اور سنگین٭جوابی کاروائی کی منصوبہ بندی بھی شامل ہے۔ میکرون نے براڈ کاسٹر فرانس انٹر کو بتایا ٭میرے خیال میں آج، ترجیع یہ ہے کہ ہم سیاسی حل کی طرف لوٹیں، ہم غزہ میں لڑنے کے لئے ہتھیاروں کی فراہمی بند کر دیں ٭انہوں نے مزید کہا کہ فرانس اسرائیل کو کوئی ہتھیار نہیں بھیج رہا۔ بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کی روزانہ کی پریس بریفنگ میں ایک نادر پیشی کے دوران کہا، “اگر میں ان کے جوتوں میں ہوتا تو میں آئل فیلڈز کو مارنے کے علاوہ دوسرے متبادلات کے بارے میں سوچتا۔” بائیڈن انتظامیہ پہلے ہی تجویز کر چکی ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام پر اسرائیلی حملے کی مخالفت کرتی ہے۔