۔،۔ دائیں بازو کے انتہاپسند آرگنائزر (مارشل آرٹس ایونٹ) پر چھاپہ،جہاں ایک بڑی میٹنگ ہونے والی تھی۔ نذر حسین۔،۔
٭ویسٹر والڈ کے گاوں ہیچن برگ میں تقریباََ 130 مردوں اور عورتوں کے ایک دائیں بازو کے انتہاپسند آرگنائزر (مارشل آزٹس ایونٹ) کے اجلاس میں اطلاع ملنے پر (دو سو200) سے زائد پولیس اہلکار پہنچ گئے ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ویسٹر والڈ/ہیچن برگ۔ مقامی پولیس رپورٹ کے مطابق ویسٹر والڈ میں رات کے وقت ایک بڑے چھاپے کے دوران پولیس نے مشتبہ دائیں بازو کے انتہا پسند پس منظر کے ساتھ ایک بڑی میٹنگ کو ہونے سے روک دیا، پولیس ترجمان کے مطابق دائیں بازو کے انتہاپسند آرگنائزر (مارشل آرٹس ایونٹ) پر چھاپہ کے دوران 130 مردوں اور عورتوں کی ذاتی تفصیلات حاصل کی گئیں، ابتدائی نتائج کے مطابق پولیس کا فرض ہے کہ دائیں بازو کی انتہا پسند مائکرو پارٹی III کی علاقائی شاخ کے آرگنائزر کا پتہ لگانا تھا، اس سے قبل بھی اس مقام پر مارشل آرٹس ایونٹ کے شواہد ملے تھے جن میں جرمنی اور ہالینڈ بھر سے ٭دائیں بازو کے سپیکٹرم٭ کے ساتھ ساتھ تمام عمر کے گروپس کے شرکاء شامل تھے جن میں (اٹھارہ) سال سے کم عمر کے نوجوان بھی شامل تھے۔وزیر داخلہ مائیکا ایبلنگ کا کہنا ہے کہ ٭دائیں بازو کے انتہا پسند خاص طور پر اپنے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے اور تشدد کے امکانات کو بڑھانے کے لئے مارٹل آرٹ کے واقعات کا استعمال کرتے ہیں۔ ہیچن برگ میں آپریشن ہر اس شخص کے لئے واضح اشارہ ہے کہ جو ہماری آزادی، جمہوری بنیاد کی حدود کی تجاوز کرنے کی کوشش کرے گا ہم اس کے خلاف بھرپور طریقہ سے آگے بڑھیں گے، پولیس کے مطابق اجلاس میں باکسنگ رنگ کا انعقاد کیا گیا، مارشل آرٹس کے ملبوسات میں شریک تھے، پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ وہاں پر منشیات اور ہتھیاروں کے قوانین کی بھی خلاف ورزی کی گئی، تاہم رات پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والے چھاپے کے دوران کوئی گرفتاری نہیں ہوئی جبکہ پولیس ترجمان کے مطابق کوئی مزاحمت بھی نہیں کی گئی، افسران کے مطابق متعدد اشیاء ضبط کی گئیں جو یقینی طور پر دائیں بازو کے انتہا پسندانہ جذبات کی نشاندہی کرتی ہیں جن میں آئین مخالف علامتیں بھی شامل تھیں۔ افسران نے منشیات کے قانون اور ہتھیاروں کے قانون کی خلاف ورزی کا بھی اندراج کیا، مثال کے طور پر موقع پر منشیات بھی برآمد کی گئیں، آتشیں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ان افراد میں قومی سوشلسٹ، یہود مخالف اور نسل پرست بھی شامل تھے۔