۔،۔ جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوہری شہریت کا معاہدہ کب ہو گا؟۔ نذر حسین۔،۔
٭پاکستان اوورسیز الا ئنس فورم یورپ کے صدر چوہدری اعجاز حسین پیارا گذشتہ ماہ بھتیجے کی شادی کے سلسلہ میں پاکستان گئے ہوئے تھے۔ شادی کی مصروفیات کے بعد ان کے فرائض نے انہیں اسلام آباد پہنچا دیا،اسلام آباد میں جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوہری شہریت کا جلد از جلد معاہدہ کروانے کے لئے اپنا حصّہ ڈالنا ضروری سمجھتے ہوئے اعلی حکام سے ملاقاتیں بھی کیں ٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/ہناوُ/گجرات/اسلام آباد۔ سب سے پہلے تو ہم پاکستان اوورسیز الا ئنس فورم یورپ کے صدر چوہدری اعجاز حسین پیارا کو عمرہ کی مبارکباد پیش کرتے ہیں، چوہدری اعجاز حسین پیارا کسی تعارف کے محتاج نہیں پاکستان ہو یا یورپ کہیں نا کہیں ان کا ذکر ہوتا رہتا ہے۔ انہوں نے ایڈیٹر ان چیف شان پاکستان جرمنی (نذر حسین)سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بھتیجے کی شادی کی مصروفیات سے فارغ ہوتے ہی جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوہری شہریت کا جلد از جلد معاہدہ کروانے کے لئے اپنا حصّہ ڈالنے اسلام آباد پہنچ گیا، اسی سلسلہ کی کڑی کو جوڑتے ہوئے سب سے پہلے ڈاکٹر انعام الحق جاوید ٭کمشنر شکایات برائے اوورسیز پاکستانیز ادارہ وفاقی محتسب٭ سے ملاقات کی جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوہری شہریت کے معاہدے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جبکہ انہیں تحریری درخواست بھی دی، ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ادارے کی طرف سے یقیناََ پاکستان کی وزارت خارجہ، وزارت داخلہ اور وزارت قانون کو ہدایات جاری کریں گے کہ جتنا جلدی ممکن ہو جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوہری شہریت کے عمل کو مکمل کیا جائے، اس کے بعدپاکستان کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے یورپ شہبار حسین کھوکھر سے ملاقات کی ان کا کہنا تھا کہ میں ذاتی طور پر جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوہری شہریت کے سلسلہ میں دلچسپی لیتے ہوئے اپنی پوری کوشش کروں گا کہ یہ معاہدہ جلد پایہ تکمیل تک پہنچ جائے، شہبار حسین کھوکھرسے ملاقات کے بعد وزارت داخلہ میں متعلقہ ڈپٹی سیکریٹری سے بھی ملاقات کی جن کے پاس جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوہری شہریت کے معاہدے کا کیس موجود ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کیس مکمل کر کے مختلف اداروں کو بھیج دیا ہے، ان کی طرف سے جلد ان کی رائے کے ساتھ ہمیں جواب مل جائے گا۔ اس مرحلہ سے گزرنے کے بعد ہم کابینہ میں منظوری کے لئے بھیج دیں گے، کابینہ کی منظوری کے بعد یہ فائل پارلیمنٹ میں جائے گی۔پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد پاکستان کی طرف سے قانون بن جائے گا (لاگو ہو جائے گا)، پوچھنے پر بتایا گیا کہ شاید ہمیں مزید دو مہینے کا وقت درکار ہو گا، تمام فرائض سے فارغ ہونے کے بعد چوہدری اعجاز حسین پیارا کی سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین سے ظہرانہ پر ملاقات ہوئی، کھانے کے دوران یہی مسئلہ ان کے بھی گوش گزار کیا کہ وہ بھی اپنا اثر رسوخ استعمال کریں جس پر انہوں نے خندہ پیشانی سے جواب دیا کہ وہ چوہدری سالک حسین اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوہری شہریت کے معاہدے پر بات چیت کریں گے۔ ایڈیٹر ان چیف شان پاکستان جرمنی نذر حسین کو پاکستان اوورسیز الا ئنس فورم یورپ کے صدر چوہدری اعجاز حسین پیارا نے بتایا کہ بہر کیف ان ملاقاتوں کے بعد وہ اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ ان شا اللہ (تین) مہینوں کے اندر اندر ہم یہ مسئلہ حل کروانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔