۔،۔5 نومبر کو٭سیکسن میں علیحدگی پسند٭دائیں بازو کے دہشت گروپ کے خلاف چھاپہ۔ نذر حسین۔،۔
٭نسل پرست، یہود مخالف،عسکریت پسند دہشت گرد گروپ یہ فرض کر چکا ہے کہ عنقریب جرمنی ٹوٹ جائے گا، ان کے مستقبل کے منصوبے نیشنل سوشلزم سے ملتے جلتے ہیں،5 نومبر کو٭سیکسن اور پولینڈ میں علیحدگی پسند٭دائیں بازو کے دہشت گروپ کے خلاف چھاپہجسمیں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،گرفتار ہونے والوں میں (اے ایف ڈی) کا ایک رکن بھی شامل ہے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/سیکسن۔ مقامی پولیس رپورٹ کے مطابق نسل پرست، یہود مخالف،عسکریت پسند دہشت گرد گروپ یہ فرض کر چکا ہے کہ عنقریب جرمنی ٹوٹ جائے گا، ان کے مستقبل کے منصوبے نیشنل سوشلزم سے ملتے جلتے ہیں،5 نومبر کو٭سیکسن اور پولینڈ میں علیحدگی پسند٭دائیں بازو کے دہشت گروپ کے خلاف چھاپہجسمیں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،گرفتار ہونے والوں میں (اے ایف ڈی) کا ایک رکن بھی شامل ہے، جرمنی کے اعلی پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ یہ گروپ خود کو ٭سیکسن علیحدگی پسند٭کہتا ہے ان کے نظریہ میں۔ نسل پرستانہ،یہود مخالف اور بعض اوقات آپوکالپٹک خیالات ہوتے ہیں، رپورٹ کے مطابق گروپ نے سیکسن اور ممکنہ طور پر دوسرے مشرقی جرمن ممالک کے علاقوں کو فتح کرنے کے لئے مسلح قوت استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا تا کہ ایک غیر متعینہ (ڈے ایکس) پر وہاں ایک ایسی ریاست اور معاشرہ قائم کیا جا سکے جو قومی سوشلزم سے ہم آہنگ ہو۔ فیڈرل پراسیکیوٹر کے مطابق اگر ضروری ہو تو نسلی صفائی کے ذریعے لوگوں کے نا پسندیدہ گروہوں کو غلاقے سے ہٹا دیا جائے۔ سیکورٹی حلقوں سے سرکاری طور پر غیر مصدقہ معلومات کے مطابق (اے ایف ڈی)مقامی سیاستدان اس صبح چھاپے کے دوران ہاتھ میں ایک لمبی بندوق کے ساتھ پولیس افسران کے سامنے نمودار ہوا، یہ دیکھ کر ایک پولیس افسر نے (دو) انتباہی گولیاں چلائیں۔ جبکہ سیکسن اے ایف ڈی علاقائی ایسوسی ایشن نے متاثرہ گروپ سے کسی بھی تعلق کو مسترد کر دیا۔ اے ایف ڈی کے چیئرمین (ٹینو کروپلا) نے بھی واضح طور پر خود کو گروپ سے الگ کر لیا، بولن میں کروپلا نے زور دے کر کہا کہ گرفتار ہونے والوں میں ایک مقامی اے ایف ڈیسیاستدان بھی شامل ہونے کی اطلاعات ٭مکمل طور پر چونکا دنے والی٭ تھیں۔اگر الزامات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو ایسے لوگوں کی ٭جے اے یا اے ایف ڈی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ جرمنی میں گرفتاریوں اور تلاشیوں کے دوران مجموعی طور پر ٭فیڈرل کر یمنل پولیس آفس (بی کے آ) کے چار سو پچاس سے زیادہ سیکوریٹی فورسز اور پولیس افسران، فیڈرل پولیس اور سیکسنی اسٹیٹ کر یمنل پولیس آفس کے خصوصی دستوں نے آپریشن میں حصّ لیا،تمام افراد کی گرفتاریاں سیکسن میں ہوئیں، زیادہ ہاضح طور پر لائپزگ کے علاقے۔ ڈریسڈن اور میسن ضلع میں۔ فیڈرل پراسیکیوٹر ترجمان کے مطابق تلاشیوں میں سات دیگر مشتبہ افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا جو ابھی تک فرار ہیں۔ گروپ کا مشتبہ سرغنہ چھاپہ کے وقت پولینڈ میں تھا جبکہ پولینڈ کی خفیہ سروس (اے بی وے) نے کہا کہ افسران نے اسے یورپی گرفتاری وارنٹ کی بنیاد پر آسٹریا (زیڈ گورسیلیک) میں گرفتار کیا تھا۔