۔،۔(ای اے ایس اے) کے پاکستانی ریگولیٹر کی حفاظتی کوششوں سے (پی آئی اے) پر سے پابندی ہٹا دی گئی۔ نذر حسین۔،۔
٭ Europäische Agentur für Flugsicherheit(EASA | European Union Aviation Safety Agency) کے پاکستانی ریگولیٹر کی حفاظتی کوششوں سے مطمئن ہونے کے بعد ٭پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن۔پی آئی اے) پر سے پابندی ہٹا دی گئی۔یورپین سیفٹی ریگولیٹرز نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے تھرڈ کنٹری آپریٹر کی اجازت کی معطلی کو ختم کر دیا،جس سے کیرئیر کو یورپی یونین کے مقامات(ممالک) پر پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے قابل بنایا گیا٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ۔کراچی۔ اسلام آباد۔ یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی جانب سے پاکستانی ریگولیٹر کی حفاظتی کوششوں سے مطمئن ہونے کے بعد ٭پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن۔پی آئی اے) پر سے پابندی ہٹا دی گئی۔یورپین سیفٹی ریگولیٹرز نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے تھرڈ کنٹری آپریٹر کی اجازت کی معطلی کو ختم کر دیا،جس سے کیرئیر کو یورپی یونین کے مقامات(ممالک) پر پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے قابل بنایا گیا۔پی آئی اے کی اجازت کو یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے (2020) کے وسط میں اس کے حفاظتی انتظام کے نظام سے متعلق خدشات پر منسوخ کر دیا تھا، (ای اے ایس اے) کی معطلی کراچی میں پی آئی اے ایئر بس A320 کے ایک مہلک حادثے کے بعد ہوئی، اس انکشاف کے بعد کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کئے گئے متعدد پائلٹ لائسنس دھوکہ دہی سے حاصل کئے گئے تھے۔ ایوی ایشن اتھارٹی کی تشخیص گذشتہ سال یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی شرکت کے ساتھ ہوئی تھی، اس تشخیص میں پاکستانی آپریٹرز ایئر بلیو اور فلائی جناح کا بھی جائزہ لیا گیا تھا۔(ای اے ایس اے) کا کہنا ہے کہ اس نے گذشتہ چار سالوں میں پاکستانی ریگولیٹر کی جانب سے کی گئی ٭اہم کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے(29 نومبر 2024) کو پی آئی اے پر سے معطلی اُٹھا لی۔اس کا کہنا ہے کہ اس نے ٭سول ایوی ایشن اتھارٹی٭ کی نگرانی کی صلاحیتوں میں کافی اعتماد دوبارہ قائم کیا ہے٭پی آئی اے کے تھرڈ کنٹری آپریٹر پرمٹ کو بحال کرنے کے ساتھ(ای اے ایس اے) نے ایئر بلیو کو بھی اسی طرح کلیئرنس جاری کی ہے۔