۔،۔ جرمنی نے نئے سال کا آغاز پٹاخوں کی پانچ اموات سے کیا ہے۔ نذر حسین۔،۔
٭نئے سال کا آغاز زیادہ تر لوگ امن اور خوشی سے کرتے ہیں تاہم پولیس پر حملوں اور پٹاخوں کا نا جائز استعمال پانچ افراد کی موت کا باعث بنا جبکہ کئی دوسرے لوگ زخمی حالت میں اسپتال منتقل کئے گئے جن میں سے کچھ جان لیوا تھے، اس دوران برلن میں کم از کم (تن سو تیس) افراد کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں جبکہ (تیرہ پولیس آفیسرز) بھی زخمی ہوئے٭
شان پاکستان جرمنی فرینکفرٹ/برلن۔ مقامی پولیس اور میڈیا کے مطابق نئے سال کا آغاز زیادہ تر لوگ امن اور خوشی سے کرتے ہیں تاہم پولیس پر حملوں اور پٹاخوں کا نا جائز استعمال پانچ افراد کی موت کا باعث بنا جبکہ کئی دوسرے لوگ زخمی حالت میں اسپتال منتقل کئے گئے جن میں سے کچھ جان لیوا تھے، اس دوران برلن میں کم از کم (تن سو تیس) افراد کی گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں جبکہ (تیرہ پولیس آفیسرز) بھی زخمی ہوئے، تیرہ پولیس اہلکاروں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے انہیں غیر قانونی پٹاخے نے نشانہ بنایا جس کے بعد ان کی ٹانگ کا ہنگامی حالات میں آپریشن کرنا پڑا، ایمرجنسی اور امدادی کارکنوں پر پٹاخے پھینکے گئے، پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود جرمنی کے دارالحکومت برلن میں کوئی بڑا تشدد نہیں پیش آیا۔جرمنی کے شہر لائپزگ میں پولیس افسران پر حملے ہوئے،کوڑے کے کنٹینر جلائے گئے، رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، لگ بھگ پچاس افراد نے آتش بازی اور بوتلوں سے پولیس فورسز پر چملہ کیا۔تفتیش کاروں کے مطابق رجسٹرڈ جرائم میں بنیادی طور پر ٭خطرناک جسمانی نقصان، امن کی خلاف ورزی اور دھماکہ خیز مواد ایکٹ کی خلاف ورزیاں شامل تھیں، ٭ میونخ٭ میں کئی سو لوگوں نے ہنگامہ آرائی کی اور پولیس کے مطابق افسران پر حملہ کیا۔ ٭گیلسن کرشن ٭میں فائر فائٹرز پرنئے سال کی رات اس وقت راکٹ پھینکے گئے جب کو کچرے کے جلتے ہوئے کنٹینر کی آگ بجھانے میں مصروف تھے۔٭ہاگن٭ میں ایک چوبیس سالہ نوجوان کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب اس نے ڈیوٹی پر موجود گشتی گاڑی پر پٹاخے پھینکے۔سب سے زیادہ آبادی والی وفاقی ریاست ٭نارتھ رائن ویسٹ فیلیا٭میں پولیس نے ایک بڑے پیمانے پر مثبت عبوری نتیجہ اخذ کیا، پولیس کے مطابق بنیادی طور پر چھوٹے آپریشن کئے گئے کوئی بڑا فساد نہیں ہوا ٭ساکسن٭ میں پٹاخوں کے دو مہلک حادثات پیش آئے ٭لائپزگ٭ کے مشرق میں اوسچاٹز میں ٭ایک پینتالیس سالہ شخص کی موت (ایف چار F4) کیٹیگری کے نام نہاد بڑے آتش بازی کے بم کو پھینکنے کے بعد ہوئی، دھماکہ سے اس شخص کے سر پر شدید چوٹیں آئیں اور اسپتال میں وہ دم توڑ گیا۔اس کے علاوہ پولیس کے مطابق جرمنی کے شہر ٭کیمنٹز٭ کے قریب ایک پچاس سالہ شخص آتش بازی کرتے ہوئے جان لیوا زخمی ہوا ٭پیڈ بورن٭ کے قریب ایک چوبیس سالہ نوجوان پٹاخے چلاتے ہوئے مر گیا٭ہیمبرگ٭ میں ایک بیس سالہ نوجوان بھی دھماکہ میں ہلاک ہو گیا رپورٹ کے مطابق وہ خہد ساختہ پٹاخہ تھا ٭برینڈن برگ٭ کے شمال میں نئے سال کی شام ایک پٹاخے نے اکیس سالہ نوجوان کی جان لے لی٭روس سٹوک٭ میں نئے سال کے موقع پر دس سالہ لڑکا اس وقت شدید زخمی ہو گیا جب اس کے چہرے کے بالکل سامنے پٹاخہ پھٹ گیا ابھی واضح نہیں کہ پٹاخہ کس نے بچے کی جانب پھینکا۔ ایک پچاس سالہ شخص کو دوبارہ زندہ کرنا پڑا،پولیس کے مطابق پٹاخے کو پائپ میں پھینکنے کے بعد اس کے چہرے پر شدید چوٹیں آئیں جس پر وہ بے ہوش ہو چکا تھا۔ ٭ٹراونسٹین٭ کے قریب آتش بازی کی بیٹری لگانے سے ایک شخص شدید زخمی ہو گیا رپورٹ کے مطابق انتالیس سالہ شخص نے بیٹری کو آگ لگائی تھی وہ اس سے دور نہیں پہنچا تھا کہ دھماکہ ہو گیا، دھماکہ خیر مواد اس کے کے چہرے پر لگے جس سے چہرے اور آنکھوں میں شدید چوٹیں آئیں ممکنہ طور پر اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔٭ ہالینڈ٭ کے شہر روٹرڈیم میں سال نُو کے موقع پر پٹاخے بجاتے ہوئے ایک چودہ سالہ نوجوان کی موت ہو گئی۔پولیس رپورٹ کے مطابق ویسٹر والڈ میں ایک گھر مکمل طور پر جل کر راکھ ہو گیا٭نیو ویڈ۔رائن لینڈ٭ میں ایک گودام کو آگ لگا دی گئی ٭ویڈنگ ڈسٹرکٹ میں پائپ پھٹ جانے کی وجہ سے شہر کے کچھ حصوں میں پانی کی سپلائی بند ہو گئی۔برطانیہ میں کئی مقامات پر آتش بازی اور تقریبات کو منسوخ کرنا پڑا۔آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں اس بار آتش بازی کا بڑامظاہرہ خاصا بڑا تھا۔بہت سے ایشیائی شہروں جیسے ٭ٹوکیو ٭ہانگ کانگ ٭تائی پے٭ سنگاپور ٭کوالالمپور٭ بنکاک اور جکارتہ میں سنسنی خیز لائٹ شوز یا روائیتی پروگرام ہوئے۔٭لندن٭ میں تقریباََ ایک لاکھ کے قریب لوگوں نے بگ بین کی آواز کے ساتھ آتش بازی کے شاندار ڈسپلے کے ساتھ سال کا آغاز کیا٭نیویارک٭ کے عالمی شہرت یافتہ ٹائمزاسکوائر میں لاکھوں افراد نے نئے سال کا جشن منایا، ہر سال کی طرح سب کی نظریں ٭ہال ڈراپ٭ کے لئے اٹھی ہوئی تھیں رات (گیارہ پچپن 11:55) پر جان لینن کا گانا ٭امیجن٭ چلایا گیا۔ امریکی ٭ساموا 2025 میں داخل ہونے والا آخری ملک ہے۔