0

-,-عارف محمود کسانہ اور وطن ثانی -تحریر: عبدالرحمن باگڑی-,-

0Shares

-,-عارف محمود کسانہ اور وطن ثانی -تحریر: عبدالرحمن باگڑی-,-

جناب عارف محمود کسانہ کا نام معاصر کالم نگار حلقوں میں کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے بہترین مقرر کہنہ مشق کالم نگار اور معتدل منجھے ہوئے صحافی ہیں پسرور کے نواحی قصبوں چونڈہ اور کوریکی اور پھر ازاد کشمیر کے ضلع بھمبر سے انھیں نسبت ہے اور عرصہ دراز سے ان کا مستقر سویڈن کا دارلحکومت سٹاک ہوم ہے یہاں کی معروف یونیورسٹی کارولنسکا انسٹیوٹ میں میڈیکل محقق کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور یہی پر وہ سماجی کارکن کی حثیت سے بھی کام کر رہے ہیں ساتھ ساتھ دو عشروں سے مختلف موقر اخبارات و جرائد میں کالم اور مضامین بھی لکھ رہے ہیں زمانہ طالب علمی سے ہی وہ وسیع المطالعہ تھے سخن و قلم کے ذریعے گرد وپیش اور ملکی مسائل کی نشاندہی کرتے اور انکے حل کیلئے عمدہ تجاویز پیش کرتے رہے ہیں ایک اچھا ادیب و لکھاری وہی ہوتا ہے جو بات کو ایسے بہترین اسلوب اور جمیل انداز میں بیان کرے کہ پڑھنے والا کوئی تنگی یا بوجھ محسوس کئے بغیر اس کا اثر قبول کرلے کسانہ صاحب نے روزنامہ جنگ لندن سے اپنا صحافتی سفر شروع کیا تھا اس میں وہ سویڈن کی ڈائری لکھا کرتے تھے قارئین کو ان کی ہفتہ وار ڈائری کا شدت سے انتظار رہتا جہاں وہ ان کی تحاریر سے حظ بھی اٹھاتے اور وہیں مفید معلومات بھی سمیٹتے تھے۔ ان دنوں کسانہ صاحب روزنامہ اوصاف لندن سے وابستہ ہیں اس کے اداراتی صفحے پر اپنے قلم کا جوت جگا رہے ہیں ان کے جولانئ قلم کے کرشمے دیکھیں کہ اب تو وہ مصنف کتب کثیرہ بن گئے ہیں یہ خالصتا اللہ تعالیٰ کا فضل وکرم اور ان کی محنت و نیک نیتی کا ثمرہ ہے کہ ان کی تصنیفات نہ صرف علمی و ادی محفلوں پزیرائی پا رہی ہیں بلکہ شہرت و قبولیت بھی حاصل کر رہی ہیں۔ ع ر فیاض کا شعر ادنئ تغیر کے ساتھ *یک بار خامہ فرسائی کردہ ام از جوش اشتیاق *از شش جہت ہنوز صدا می تواں شنید (میں نے اپنے بڑھتے ہوئے جذبہ شوق سے کچھ لکھا تھا جس کی صدا اب چاروں طرف سے سنائی دے رہی ہے) ابتدائی زندگی میں فکرو مطالعہ کے اشتیاق کو اس طرح پورا کرتے ہیں کہ کسی نہ کسی عنوان اور موضوع پر زبان قلم سے باتیں کرتے ہیں انھیں زبان قلم سے کرنے والی باتوں کا نام ” افکار تازہ ” رکھا ہے وقتا فوقتا کئی گئی باتوں پر مشتمل مجموعہ کو اسی عنوان سے کتابی شکل دی گئی ہے افکار تازہ ان کی پہلی کتاب تھی جو منصہ وجود و شہود پر ائی اس کے بعد کسانہ صاحب نے بچوں کے لئے اخلاق سدھار باتیں اور سپق أموز کہانیاں بھی تصنیف کی ہیں جن کے متعدد مختلف زبانوں میں تراجم ہو چکے ہیں یہ نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام اباد نے شائع کی ہیں۔ کسانہ صاحب کو صدر پاکستان کی طرف سے پرائیڈ أف پاکستان میڈل أف ایکسیلنسی بھی ملا ہے۔ اب ان کی ” وطن ثانی ” کے نام سے نئی تحقیقی کتاب سامنے ائی ہے جو سویڈن کے بارے میں پوری جانکاری فراہم کرتی ہے اپ یہ کتاب پڑھیں اور گھر بیٹھے سویڈن کی سیاحت کریں اس کی ابادی۔ زبانوں۔ قبائل۔ موسموں۔ ثقافت۔ سیاست۔ قانون. شہریت اور تاریخ العرض کہ ہر طرح کی معلومات حاصل کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں